حضور ۖ نے فرمایا کہ :
''جوبندہ اِس (مذکورہ بالا)کلمے کے ذریعے اِس مضمون کے دھیان اور یقین کے ساتھ دن میں اللہ تعالیٰ سے اِستغفار کرے اور اُس دن رات شروع ہونے سے پہلے مر جائے تو وہ جنت میں جائے گا اور جو بندہ اِسی طرح اِس کلمہ کے مضمون کے دھیان اور یقین کے ساتھ رات میں اِس کلمہ کے ذریعے اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی چاہے اور صبح ہونے سے پہلے اُسی رات میں مرجائے تو وہ جنتی ہو گا۔ ''
یہاں اِستغفار کے صرف یہ تین کلمے نقل کیے گئے ہیں اِن کا یاد کر لینا کچھ بھی مشکل نہیں ہے حدیث شریف میں ہے کہ :
'' خو شخبری ہواور مبارک ہو اُس آدمی کو جس کے اَعمال نامہ میں اِستغفار کثرت سے درج ہو۔''
ایک دُوسری حدیث میں ہے رسول اللہ ۖ نے فرمایا :
''جو بندہ اِستغفار کو لازم پکڑ لے (یعنی اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی برابر معافی مانگتارہے) اُس کو اللہ تعالیٰ ہر مشکل سے نجات دیں گے اور اُس کی ہر فکر اور پریشانی دُور فرمائیں گے اور اُس کو (اپنے خزانۂ غیب سے) اِس طرح رزق دیں گے جس کا خود اُس کو وہم و گمان بھی نہ ہوگا۔''
اللہ کی رضا مندی اور جنت حاصل کرنے کاعوامی نصاب :
اِن بیس سبقوں میں جو کچھ آ گیاہے اُس پر عمل کرنااللہ کی رضا اور جنت حاصل کرنے کے لیے اِنشاء اللہ بالکل کافی ہے۔ آخر میں مناسب معلوم ہوتا ہے کہ چند سطروں میں پھر اِس کا لب ِلباب اور خلاصہ عرض کر دیا جائے۔
اِسلام کی سب سے پہلی تعلیم اور اللہ کی رضا اور جنت حاصل ہونے کی سب سے پہلی شرط