جابیٹھو اِس کھوہ میں، پھیلادے تم پر رب تمہارا کچھ اپنی رحمت سے اور بنادے تمہارے واسطے تمہارے کام میں آرام۔ ''
راستے میں ایک کتا بھی اُن کے ساتھ شریک ہو گیا تھا، جب وہ غار میں ٹھہرے تواللہ تعالیٰ نے اُنہیں گہری نیند سُلا دیا، اب اُن کا کتا غار کے دھانے پرپاؤں دراز کیے بیٹھا ہوا تھا اللہ تعالیٰ نے اَصحابِ کہف کو ایک طویل زمانے تک سُلا ئے رکھا وہ تقریبًا ٣٠٩ سال سوئے رہے، اللہ سبحانہ و تعالیٰ کااُنہیں عرصہ دراز تک سُلانے کا مقصد یہ تھا کہ اُن کی اِس قدر طویل نیند کو اُن لو گوں کے لیے نشانی بنا دیا جائے جوموت کے بعد دوبارہ جی اُٹھنے کے بارے میں تردّد اور شک میں مبتلا ہیں۔
اِرشادِ باری تعالیٰ ہے :
( وَلَبِثُوْا فِیْ کَھْفِھِمْ ثَلٰثَ مِائَةٍ سِنِیْنَ وَازْدَادُوْا تِسْعًا) (سُورة الکھف : ٢٥)
''اور مدت گزری اُن پر اپنی کھوہ میں، تین سو برس اوراُس کے اُوپرنو۔''
اللہ جل جلالہ نے اِن کی حفاظت فرمائی اورزمین نے بھی اِن کے جسموں کونہ کھایا، وہ طلوع وغروب ِ آفتاب کے وقت دائیں بائیں کروٹ بدل لیتے تھے۔
( وَتَری الشَّمْسَ اِذَا طَلَعَتْ تَّزٰوَرُ عَنْ کَھْفِھِمْ ذَاتَ الْیَمِیْنِ وَاِذَا غَرَبَتْ تَّقْرِضُھُمْ ذَاتَ الشِّمَالِ وَھُمْ فِیْ فَجْوَةٍ مِّنْہُ ط ذٰلِکَ مِنْ اٰیَاتِ اللّٰہِ ط مَنْ یَّھْدِ اللّٰہُ فَھُوَ الْمُھْتَدِ ج وَمَنْ یُّضْلِلْ فَلَنْ تَجِدَ لَہ وَلِیًا مُّرْشِدًا o وَتَحْسَبُھُمْ اَیْقَاظًا وَّھُمْ رُقُوْد وَّنُقَلِّبُھُمْ ذَاتَ الْیَمِیْنِ وَ ذَاتَ الشِّمَالِ وَکَلْبُھُمْ بَاسِط ذِرَاعَیْہِ بِالْوَصِیْدِ ط لَوِاطَّلَعْتَ عَلَیْھِمْ لَوَلَّیْتَ مِنْھُمْ فِرَارًا وَّ لَمُلِئْتَ مِنْھُمُ رُعْبًا) (سُورة الکھف : ١٧ ، ١٨)
''اور تو دیکھے دھوپ نکلتی ہے بچ کر جاتی ہے اُن کی کھوہ سے داہنے کو، اور جب ڈوبتی ہے کتراجاتی ہے اُن سے بائیں کو، اور وہ میدان میں ہیں اُس کے، یہ ہے اللہ قدرتوں سے جس کوراہ دیوے، وہی آئے راہ پر اور جس کو وہ بچلائے پھر تو نہ