حدیث شریف میں ہے کہ :
''جو شخص اللہ سے اِس کلمہ کے ذریعہ تو بہ و اِستغفار کرے گا اللہ تعالیٰ اُس کے گناہ معاف کر دے گا اگرچہ اُس نے جہاد کے میدان سے بھاگنے کا گناہ کیا ہوجو اللہ کے نزدیک بہت ہی بڑا گناہ ہے۔''
ایک اور حدیث میں ہے کہ
''جو شخص رات کو سوتے وقت تین دفعہ اِس کلمہ کے ذریعہ اللہ سے تو بہ و اِستغفار کرے تو اللہ تعالیٰ اُس کے سب گناہ معاف کردے گا اگر چہ وہ سمندر کے جھاگ کے برابر کیوں نہ ہوں۔ ''
حضور ۖ کبھی کبھی صرف اَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ (میں اللہ سے معافی چاہتاہوں) اَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ (میں اللہ سے بخشش ما نگتاہوں) بھی پڑھا کرتے تھے۔ یہ بہت مختصر اِستغفار ہے اِس کے ہر وقت زبان پر جاری رہنے کی عادت ڈال لینی چاہیے۔
سیّد الا ستغفار :
حدیث شریف میں ہے کہ رسول اللہ ۖ نے اِرشاد فرمایا کہ سیّد الا ستغفار یہ ہے :
اَللّٰھُمَّ اَنْتَ رَبِّیْ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ خَلَقْتَنِیْ وَاَنَا عَبْدُکَ وَاَنَا عَلٰی عَھْدِکَ وَوَعْدِکَ مَا اسْتَطَعْتُ اَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّ مَاصَنَعْتُ اَبُوْئُ لَکَ بِنِعْمَتِکَ عَلَیَّ وَاَبُوْئُ بِذَنْبِیْ فَاغْفِرْلِیْ فَاِنَّہ لَا یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اَنْتَ۔
''اے اللہ ! تومیرا رب ہے تیرے سواکوئی معبود نہیں، تونے مجھے پیدا کیاہے اور میں تیرا بندہ ہوں اور جہاں تک مجھ سے ہو سکامیں تیرے عہد اور وعدے پر قائم ہوں میں نے جوبرے کام کیے ہیں اُن کے شر سے تیری پناہ چاہتاہوں مجھے اپنے پر تیرے اِنعامات کااِقرار ہے اور گناہوں کا بھی اِعتراف ہے پس تو مجھے بخش دے گناہوں کوتیرے سوا کوئی بھی نہیں بخش سکتا۔ ''