اے اِیمان والو ! توبہ کرو اللہ سے سچی توبہ، اُمید ہے کہ تمہارا مالک (اِس توبہ کے بعد) مٹادے گا تمہارے گناہ اور داخل کردے گا تم کو جنت کے اُن باغیچوں میں جن کے نیچے نہریں جا ری ہیں۔''
اور سورۂ مائدہ میں گنہگار خطا کار بندوں کے متعلق اِرشاد ہے :
( اَفَلَا یَتُوْبُوْنَ اِلَی اللّٰہِ وَیَسْتَغْفِرُوْنَہ ط وَاللّٰہُ غَفُوْر رَّحِیْم) (سُورۂ مائدہ : ٧٦)
''وہ اللہ سے توبہ کیوں نہیں کرتے اور معافی کیوں طلب نہیں کر تے ؟ اور اللہ توبہت بخشنے والااورمہر بان ہے۔''
اور سورۂ اَنعام میں کیساپیا را اِرشاد فرمایاہے :
( وَاِذَاجَآئَ کَ الَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِاٰیٰتِنَا فَقُلْ سَلَام عَلَیْکُمْ کَتَبَ رَبُّکُمْ عَلٰٰی نَفْسِہِ الرَّحْمَةَ اَنَّہ مَنْ عَمِلَ مِنْکُمْ سُوْئً بِجَھَالَةٍ ثُمَّ تَابَ مِنْ بَعْدِہ وَاَصْلَحَ فَاَنَّہ غَفُوْر رَّحِیْمٍ) (سورۂ اَنعام : ٥٤)
''اور اے نبی ! جب تمہارے پاس آویں ہمارے وہ بندے جو اِیمان رکھتے ہیں ہماری آیتوں پرتوتم کہو اُن سے کہ سلام ہوتم پر، تمہارے رب نے مقرر کیاہے اپنی ذات پررحمت کرناجو کوئی تم میں سے گناہ کاکام کرے نادانی سے پھرتو بہ کرلے اُس کے بعد اور درست کر لے اپناعمل تواللہ بخشنے والا اور بڑا مہر بان ہے۔''
اللہ پاک کی شانِ رحمت کے قربان ! اُنہوں نے توبہ کادر وازہ کھول کے ہم جیسے گنہگاروں کامسئلہ آسان کر دیا ورنہ ہماراکہاں ٹھکانا تھا۔
اِن آیتوں کے بعد رسول اللہ ۖ کی چند حدیثیں بھی سن لیجیے، مسلم شریف میں ایک طویل حدیث ِقدسی ہے اُس کاایک ٹکڑا یہ ہے کہ :
''اللہ تعالیٰ اِرشاد فرماتے ہیں کہ اے میرے بندو ! تم رات دن خطائیںکرتے ہو اور میں سب گناہ معاف کر سکتا ہوں لہٰذا تم مجھ سے معافی اور بخشش مانگو، میں