ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2016 |
اكستان |
|
علامہ اِقبال مرحوم کے اَشعار کا ایک مجموعہ''ضرب ِکلیم'' کے نام سے بھی ہے، اپنے اَشعار میں غیر اِسلامی اَفکار ونظریات پر تنقید کے دوران آپ نے قادیانی فتنہ اِرتداد کا بھر پور محاسبہ کیا ، اِس حقیقت سے اِنکار نہیں کیا جاسکتا کہ علامہ اِقبال مرحوم نے جس گہرائی اور گیرائی کے ساتھ قادیانیت کے اَفکار ونظریات پر تنقید کی ہے ، شاید ہی اپنے وقت کے کسی اور گمراہ کن خیالات پر آپ نے ایسی تنقید کی ہو۔ قادیانی فرقہ اپنی حقیقت اور اصلیت کے اِعتبار سے کوئی مذہبی فرقہ نہیں ہے بلکہ اِسلام اور مسلمانوں کے خلاف وقت کی ظالم وجابر سامراجی طاقتوں اور حکومتوں کا پیدا کردہ اور اُن ہی کا پروردہ ٹولہ ہے، جب جب بھی اور جہاں جہاں بھی دُشمنانِ اِسلام کی سازشیں ہوئیں خود کو'' اَحمدیہ جماعت'' کہنے والا قادیانی فرقہ اِن کے یا رو مددگاراورآلہ ِکار کی حیثیت سے سرگرم رہا، قادیانی فرقہ کی طرف سے اپنے کفریہ عقائداور ملحدانہ خیالات کو '' حقیقی اِسلام'' کا نام دے کر اِسلام کی حقیقت کو مشکوک ومشتبہ کرنے اور اُس کی حقانیت کو مجروح کرنے کی مذموم کوششیں آج بھی پوری بے شرمی اور ڈھٹائی کے ساتھ جاری ہیں،علامہ اِقبال مرحوم نے اپنے اَشعارمیں فتنۂ قادیانیت سے متعلق مذکورہ بالا حقائق کو خوب اچھی طرح واضح فرمایا ہے ،اِس حوالہ سے کچھ منتخب اَشعار پیش خدمت ہیں : (١) قادیانیت کی پیدائش اور پرورش انگریزوں کے ظالمانہ اور غاصبانہ دور ِاِقتدار میں ہوئی یہ دور مسلمانوں کی مظلومیت ،محکومیت اور مغلوبیت کا دور تھا، اُس دور کو آسمانی نشان قراردینے اور ''وحی اِلٰہی'' کی سند فراہم کرنے کے لیے مرزا غلام قادیانی نے ''مُلْہَمْ مِنَ اللّٰہْ'' ہونے کا دعویٰ کیاپھر اپنے خود ساختہ اِلہامات کے ذریعہ مسلمانوں کے ''زمانہ محکومیت'' کو ''سایہ رحمت''ثابت کرنے کی پوری کوشش کی، مرزا غلام قادیانی کی '' خوئے غلامی'' سے آراستہ اِس '' اِلہام بازی'' سے بچے رہنے کے لیے علامہ اِقبال یوں دُعا کرتے ہیں محکوم کے اِلہام سے اللہ بچائے غارت گر اَقوام ہے وہ صورتِ چنگیز (٢) ''قادیانی نبوت'' دراصل وقت کے ظالم وجابر حکمرانوں کی ''خانہ ساز نبوت'' ہے، برٹش حکومت کا حرم سرا مرزا غلام قادیانی نے ہمیشہ غلامی کی زندگی گزارنے کی تلقین کی ہے، ظالموں سے