Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

88 - 540
اعتبارا بالصحیح المطلق. (٣٩)قال وخیار المشتر لا یمنع خروج المبیع عن ملک البائع    ١    لأن البیع ف جانب الآخر لازم وہذا لأن الخیار نما یمنع خروج البدل عن ملک من لہ الخیار لأنہ شرع نظرا لہ دون الآخر. (٤٠)قال لا أن المشتر لا یملکہ عند أب حنیفة     ١   وقالا یملکہ لأنہ لما خرج عن ملک البائع فلو لم یدخل ف ملک المشتر یکون زائلا لا لی 

اگر بائع خیار شرط نہ لیتا اور بائع کے ہاتھ میں مبیع ہلاک ہوتی تو بیع ٹوٹ جاتی ، اور مشتری پر کچھ لازم نہیں ہو تا ۔      
ترجمہ:(٣٩)  مشتری کا خیار شرط نہیں روکتا ہے مبیع کے نکلنے سے بائع کی ملکیت سے۔
 ترجمہ:  ١   اس لئے کہ بائع کی جانب بیع لازم ہے ، اور اس کی وجہ یہ ہے کہ جس نے خیار لیا ہے بدل اس کی ملکیت سے نکلنے سے روکتا ہے ، اس لئے کہ خیار اس کے فائدے کے لئے مشروع ہوا ہے ۔  
تشریح :  مشتری نے خیار شرط لیا تو اور بائع نے نہیں لیا تو بائع کی ملکیت سے مبیع نکل جائے گی ، اس لئے کہ بائع کی جانب سے تو گویا کہ بیع لازم ہو گئی ، کیونکہ قاعدہ یہ ہے کہ جس نے خیار لیا ہے اس کی ملک سے مبیع نہیں نکلے گی ، کیونکہ خیار اس کے فائدے کے لئے مشروع ہوا ہے، دوسرے کے فائدے کے لئے مشروع نہیں ہوا ، اس لئے بائع کی ملک سے مبیع نکل جائے گی  
 لغت : ثمن  :  وہ ہے جو بائع اور مشتری کے درمیان قیمت طے ہو۔  قیمت  :  جو قیمت بازار میں لگ سکتی ہو اس کو قیمت کہتے ہیں۔نظرا لہ : اس کے فائدے کے لئے ۔
ترجمہ:  (٤٠) مگر یہ کہ مشتری مبیع کا مالک نہیں ہو گا ۔امام ابو حنیفہ  کے نزدیک ۔ 
تشریح:مشتری کے اختیار لینے سے مبیع بائع کی ملکیت سے نکل جائے گی ، لیکن مشتری کی ملکیت میں داخل نہیں ہو گی ، یہ امام ابو حنیفہ  کی رائے ہے۔  
وجہ : (١)  اس کی وجہ یہ فرماتے ہیں کہ مشتری نے اختیار لیا ہے تو اس کے ہاتھ سے ثمن نہیں نکلا ہے ، پس اگر مبیع بھی اسی  کی ملکیت میں داخل کر دیں تو مبیع اور ثمن دونوں اس کے ہاتھ میں جمع ہو جائیں گے ، اور شریعت میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی کہ بدل اور مبدل منہ دونوں ایک ہی کے ہاتھ میں جمع ہو جائیں اس لئے مبیع مشتری  کی ملکیت میں داخل نہیں ہوگی ۔ (٢) دوسری وجہ یہ ہے کہ اس نے اپنے فائدے کے لئے خیار لیا ہے ، اور مبیع اس کی ملکیت میں داخل کر دی جا ئے تو فائدے کے بجائے نقصان ہو جائے گا ، مثلا مبیع مشتری کا قریبی رشتہ دار تھا، اب اگر وہ مشتری کی ملکیت میں داخل ہو جائے تو اس کی چاہت کے بغیر وہ آزاد ہو جائے گا ، جو مشتری کا بہت بڑا نقصان ہے ، اس لئے بھی مبیع مشتری کی ملکیت میں داخل نہ کیا جائے ۔ 
ترجمہ:  ١   صاحبین  فر ماتے ہیں کہ مشتری مبیع کا مالک بن جائے گا ۔، اس لئے کہ جب بائع کی ملکیت سے نکلی اور مشتری 

Flag Counter