Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

56 - 540
(فصل )
 (٢٢)ومن باع دارا دخل بناؤہا ف البیع ون لم یسمہ   ١  لأن اسم الدار یتناول العرصة والبناء ف العرف ولأنہ متصل بہا اتصال قرار فیکون تبعا لہ. (٢٣) ومن باع أرضا دخل ما فیہا من 

(فصل؛ مبیع میں کیا کیا چیزیں داخل ہوں گی )
ضروری نوٹ :  اس فصل میں یہ بیان کیا جائے گا کہ مبیع بیچی اور اور اس کے بعض لوازمات کا با ضابطہ نام نہیں لیا تو کون کون سی چیزیں خود بخود اس میں داخل ہو جائیں گی ۔
ترجمہ:(٢٢) کسی نے گھر خریدا تو اس کی دیوار بیع میں داخل ہوگی چاہے اس کا نام نہ لیا ہو۔
 ترجمہ: ١   اس لئے کہ دار کا نام عرف میںصحن اور عمارت کو شامل ہے  ، اور اس لئے بھی کہ یہ دونوں دار کے ساتھ برقرار رہنے کے لئے متصل ہیں اس لئے یہ اسکے تابع ہوں گے ۔ 
 اصول :  یہ اس اصول پر ہے کہ ۔جو چیز مبیع کے ساتھ دائمی طور پر متصل ہو وہ چیز بیع میں بغیر اس کا نام لئے ہی داخل ہو جائے گی۔
تشریح : کسی نے گھر خریدا تو وہ چیزیں جو گھر کے ساتھ عرف میں شامل ہوتی ہیں اور ہمیشہ اور دوام کے طور پر اس کے ساتھ چپکی رہتی ہیں وہ تمام چیزیں بیع میں خود بخود داخل ہو جائیںگی۔چاہے بیع کرتے وقت ان کا نام نہ لیا ہو۔ اور دیوار گھر کے ساتھ ہمیشہ کے لئے متصل ہے اس لئے بیچتے وقت دیورا بیچنے کا نام نہ بھی لیں تب بھی وہ بیع میں داخل ہوگی ۔ 
لغت: عرصة: صحن ۔ البناء : دیوار ۔قرار: تین قسم کی چیزیں ہوتیں ہیں۔ ]١[ بعض چیز ، مبیع  کے ساتھ ہمیشہ کے لئے لازم اور چپکی ہوئی ہوتی ہے ، جیسے گھر کے ساتھ دیوار گھر کے ساتھ چپکی ہوئی ہے ، بغیر دیوار کے گھر کا تصور ہی نہیں ہوتا۔یہ مبیع میں بغیر نام لئے ہی داخل رہتی ہے ]٢[   بعض چیز  مبیع کے ساتھ متصل تو ہو لیکن ہمیشہ کے لئے نہ ہو ، جیسے زمین کے ساتھ کاشتکاری زمین کے ساتھ لگی ہوئی ہے لیکن  دو چار مہینے کے لئے ہے اس کے بعد زمین سے کاٹ کر علیحدہ کردی جائے گی ۔  اس قسم کی چیز نام لئے بغیر مبیع کے ساتھ نہیں بکے گی ۔ ]٣[ ملائمات: مبیع سے الگ ہے لیکن اس کی زینت بڑھانے کے لئے ہے ، جیسے ہل بیل ، اس قسم کی چیز بھی نام لئے بغیر مبیع میں داخل نہیں ہوگی ۔
ترجمہ:(٢٣) کسی نے زمین بیچی تو اس میں جو کھجور کے درخت اور دوسرے درخت ہیں سب بیع میں داخل ہوںگے چاہے ان کا نام نہ لیا ہو۔

Flag Counter