Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

267 - 540
(فصل فی أحکامہ ]البیع الفاسد[)
 (١٤٨)وذا قبض المشتر المبیع ف البیع الفاسد بأمر البائع وف العقد عوضان کل واحد منہما مال ملک المبیع ولزمتہ قیمتہ١  وقال الشافع رحمہ اللہ لا یملکہ ون قبضہ لأنہ محظور 

(فصل فی احکامہ )
ترجمہ  : (١٤٨) اگر مشتری نے بیع فاسد میں بائع کے حکم سے مبیع پر قبضہ کر لیا اور عقد میں دونوں عوض مال ہیں تو مشتری بیع کا مالک ہو جائے گا۔اور اس پر مبیع کی قیمت لازم ہوگی ۔
تشریح : تین شرطیں پائی جائیں تو بیع فاسد میں مشتری مبیع کا مالک بنتا ہے (١)مشتری نے مبیع پر قبضہ کیا ہو (٢) بائع کی رضامندی سے قبضہ کیا ہو (٣) مبیع اور ثمن دونوں ہی مال ہوں۔یہ تینوں شرطیں پائی جائیں تو مشتری مبیع کا مالک بنتا ہے۔ اور اس پر مبیع کی بازاری قیمت لازم ہو گی  
وجہ:  (١)بیع فاسد میں صلب عقد اور اصل عقد میں خامی نہیں ہے ۔کیونکہ دونوں جانب مال ہیں ۔اس لئے مالک ہو جائیںگے۔یہاں خامی تو شرط میں ہے کہ کہیں مدت مجہول ہے ۔کسی بیع میں بائع کا فائدہ تو کسی بیع میں مشتری کا فائدہ ہے۔اور کسی بیع میں مبیع بائع کی ملکیت سے علیحدہ نہیں ہے جس کی وجہ سے بیع فاسد کی گئی ہے۔کیونکہ کسی میں دھوکہ ہے اور کہیں جھگڑا ہونے کا خطرہ ہے۔اس کی پیش بندی کی وجہ سے بیع فاسد کی گئی۔ لیکن اگر جھگڑا نہیں ہوا اور آخر مشتری نے قبضہ کر ہی لیا تو آخر بیع جائز قرار دیدی جائے گی(٢) اس کا ثبوت حدیث میں ہے کہ آپۖ جنازے سے واپس آ رہے تھے ۔ایک عورت نے دعوت کی ۔انہوں نے بکری خریدنے کے لئے آدمی بھیجا لیکن نہیں ملی ۔آخر ایک عورت نے اپنے شوہر کی بکری بغیر اس کی اجازت کے بیچ دی۔اور دعوت کرنے والی نے ذبح کرکے حضور کو کھلانے کے لئے پیش کی ۔آپ کو وحی کے ذریعہ معلوم ہوا کہ اس بکری کے خریدنے میں خامی ہے۔عورت کو پوچھنے پر معلوم ہوا مالک کی اجازت کے بغیر بکری دی گئی ہے۔اور بیع فاسد ہے۔لیکن آپۖ نے یہ نہیں فرمایا کہ عورت کی ملکیت نہیں ہوئی بلکہ یوں فرمایا کہ یہ کھانا قیدیوں کو کھلا دو۔جس کا مطلب یہ ہوا کہ قبضہ کے بعد عورت کی ملکیت تو ہو گئی اس لئے قیدیوں کو کھلا دو۔لیکن اس میں کراہیت ضرور ہے اس لئے خود آپۖ نے نوش نہیں فرمایا۔عن رجل من الانصار قال خرجنا مع رسول اللہ ۖ فی جنازة ... فارسلت الی امرأتہ فارسلت الی بھا فقال رسول اللہ ۖ اطعمیہ الاساری۔ (ابوداؤد شریف ، باب فی اجتناب الشبہات، ص٤٨٥ ،نمبر ٣٣٣٢) اس حدیث میں اشارہ ہے کہ بیع فاسد میں قبضہ کے بعد مشتری مبیع کا مالک بن جائے گا۔

Flag Counter