Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

310 - 540
(باب المرابحة والتولیة)
(١٧١)قال المرابحة نقل ما ملکہ بالعقد الأول بالثمن الأول مع زیادة ربح والتولیة نقل ما ملکہ بالعقد الأول بالثمن الأول من غیر زیادة ربح  ١  والبیعان جائزان لاستجماع شرائط الجواز 

(  باب المرابحة والتولیة  )
ضروری نوٹ:  مرابحہ  :  کا مطلب یہ ہے کہ جتنے میں خریدا بائع مشتری کو صاف بتائے کہ میں نے مثلا دس پونڈ میں یہ مبیع خریدی ہے اور دو پونڈ نفع لیکر بارہ پونڈ میں آپ کے ہاتھ بیچتا ہوں۔ اس میں دو پونڈ نفع لیا اس لئے اس کو مرابحہ کہتے ہیں۔اگر بائع نفع لے لیکن مشتری کویہ نہ بتائے کہ کتنے میں خریدا ہے تویہ عام بیع ہے۔اس کو مرابحہ نہیں کہیںگے۔مرابحہ میں پہلی قیمت بتانا ضروری ہے۔یہ اس لئے ہوتا ہے تاکہ مشتری کو اعتماد ہو اور دھوکہ نہ ہو۔ اس کا ثبوت اس اثر میں ہے ۔رأیت علی علی ازارا غلیظا قال اشتریت بخمسة دراھم فمن اربحنی فیہ درھما بعتہ ایاہ (سنن للبیھقی، باب المرابحة، ج خامس ،ص ٥٣٨،نمبر١٠٧٩٤ ) اس اثر میں پانچ درہم میں ازار خریدی تھی اور ایک درہم مرابحہ پر حضرت علی بیچنا چاہتے تھے۔جس سے بیع مرابحہ کا ثبوت ہوا ۔  
تولیہ  : کا مطلب یہ ہے کہ بائع مشتری کو بتائے کہ میں نے مثلا دس پونڈ میں یہ مبیع خریدی ہے اور دس ہی پونڈ میں بیچتا ہوں۔ جتنے میں خریدی اتنے ہی میں مبیع کا ولی بنا دینے کو تولیہ کہتے ہیں۔ اگر نہیں بتایا کہ کتنے میں خریدی تو یہ تولیہ نہیں ہے ،عام بیع ہے۔اس بیع کا ثبوت اس حدیث میں ہے۔  قالت عائشة فبینما نحن یوما جلوس فی بیت ابی بکر ... قال ابو بکر فخذ بابی انت یا رسول اللہ احدی راحلتی ھاتین قال رسول اللہ بالثمن۔ (بخاری شریف ، باب ہجرة النبی ۖ واصحابہ الی المدینة، ص٦٥٧، نمبر ٣٩٠٥بخاری شریف ، باب اذا اشتری متاعا او دابة فوضعہ عند البائع ،ص ٣٤٣، نمبر ٢١٣٨)اس حدیث میں حضورۖ نے ابو بکر سے فرمایا کہ جتنے میں اونٹنی خریدی ہے اتنے ہی میں دیدے۔اس لئے آپۖ نے فرمایا بالثمن، یعنی بالثمن الاول،اس لئے اس سے بیع تولیہ کا ثبوت ہوا۔
ترجمہ  :(١٧١)بیع مرابحہ منتقل کرنا ہے جس چیز کا مالک بنا عقد اول میں ثمن اول سے نفع کی زیادتی کے ساتھ۔ اور بیع تولیہ وہ منتقل کرنا ہے جس کا مالک بنا عقد اول سے ثمن اول کے ساتھ بغیر نفع کی زیادتی کے۔  
تشریح : پہلی بیع میں جس مبیع کا جتنی قیمت سے مالک بنا ہے اسی قیمت پر کچھ نفع لیکر بیچنے کو مرابحہ کہتے ہیں۔ اور جتنے میں پہلی بیع میں خریدا ہے اتنی قیمت میں بیچ دینے کو تولیہ کہتے ہیں۔ 

Flag Counter