Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

86 - 540
ہذا السبب بالمراضاة ولا یتم مع الخیار ولہذا ینفذ عتقہ. ولا یملک المشتر التصرف فیہ ون قبضہ بذن البائع(٣٨) فلو قبضہ المشتر وہلک ف یدہ ف مدة الخیار ضمنہ بالقیمة    

ترجمہ:  ١   اس لئے کہ بیع کے پورا ہونے کا سبب رضامندی سے ہے ، اور خیار شرط لینے سے رضامندی پوری نہیں ہوتی ،] اس لئے مبیع بائع کے ہاتھ سے نہیں نکلے گی [یہی  وجہ ہے کہ بائع کا آزاد کرنا نافذ ہو گا ، اور مشتری مبیع میں تصرف کرنے کا مالک نہیں ہو گا ، چاہے بائع کی اجازت سے قبضہ کیا ہو ۔ 
اصول:  بائع کی پوری رضامندی کے بغیر مبیع اس کے ہاتھ سے نہیں نکلے گی۔ 
تشریح:  بائع نے خیار شرط لیا تو چاہے مبیع مشتری کے ہاتھ میں جا چکی ہو لیکن ابھی بھی وہ بائع کی ملکیت ہی میں ہے۔ اس کی ملکیت سے نکلی نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بائع اس کو اذاد کر سکتا ہے ، لیکن مشتری خیار شرط کے دوران مبیع میں کوئی تصرف کرنا چاہے ، مثلا باندی ہے تو اس سے وطی کرنا چاہے تو نہیں کر سکتا ، کیونکہ ابھی تک بائع کی ملکیت سے نکلی نہیں ہے اور مشتری کی ملکیت میں داخل نہیں ہوئی ہے ۔   
وجہ:(١)  بائع نے اختیار لیا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ بیع کرنے کے باوجود وہ ابھی اپنی ملکیت میں رکھنا چاہتا ہے۔ جب وہ بیع نافذ کرے گا تب اس کی ملکیت سے مبیع نکلے گی۔(٢) اس حدیث میں اس کا اشارہ ہے ۔  عن ابی ھریرة عن النبی ۖ قال لا یفترقن عن بیع الا عن تراض ۔ (ترمذی شریف ، باب ماجاء فی خیار المتبایعین،، ص ٣٠٥، نمبر ١٢٤٨ ابو داؤد شریف ، باب خیار المتبایعین، ص ٥٠٠، نمبر ٣٤٥٨) اس حدیث میں ہے کہ رضامندی کے بغیر بائع اور مشتری جدا نہ ہوں۔اس لئے خیار شرط کی وجہ سے بائع کی ملکیت سے مبیع نہیں نکلے گی۔
ترجمہ:(٣٨)پس اگر مشتری نے مبیع پر قبضہ کیااور مدت خیار میں اس کے ہاتھ میں ہلاک ہوگئی تو مشتری قیمت کا ضامن ہوگا۔  
تشریح : بائع نے تین دن کا خیار شرط لیا تھا اور مشتری نے بائع کی اجازت سے مبیع پر قبضہ کر لیا اور بعد میں مشتری کے ہاتھ میں مبیع ہلاک ہو گئی تو جو ثمن بائع اور مشتری کے درمیان طے ہوا تھا وہ تو لازم نہیں ہوگا ۔لیکن بازار میں اس مبیع کی جو قیمت ہوگی وہ ادا کرنا ہوگا  
وجہ: (١) بائع کا خیار تھا اس لئے بائع کی ملکیت سے وہ چیز نہیں نکلی اور بیع بھی نہیں ہوئی لیکن مشتری نے بھاؤ کے طور پر وہ چیز لی تھی اور ہلاک ہو گئی اس لئے بازار کی جو قیمت ہو سکتی ہے وہ قیمت مشتری پر لازم ہوگی (٢) اس کا ثبوت قول تابعی میں ہے ۔حضرت عمر نے ایک آدمی سے گھوڑا خریدا اگر پسند آئے گا تو رکھ لوں گا۔پھر ایک آدمی کو اس پر سوار کیا جس کی وجہ سے گھوڑا عیب 

Flag Counter