Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

85 - 540
ونفی الزیادة علی الثلاث وکذا محمد ف تجویز الزیادة. ١٠وأبو یوسف أخذ ف الأصل بالأثر. وف ہذا بالقیاس   ١١   وف ہذہ المسألة قیاس آخر ولیہ مال زفر وہو أنہ بیع شرط فیہ قالة فاسدة لتعلقہا بالشرط واشتراط الصحیح منہا فیہ مفسد للعقد فاشتراط الفاسد أولی   ١٢    ووجہ الاستحسان ما بینا. (٣٧) قال وخیار البائع یمنع خروج المبیع عن ملکہ     ١    لأن تمام 

تین دن سے زیادہ بھی جائز ہے ، تو اس پر لاحق کیا گیا خیار نقد کے بارے میں بھی اس بات کی طرف گئے کہ تین دن سے زیادہ جائز ہے۔    
ترجمہ: ١٠  حضرت امام ابو یوسف  نے اصل میں اثر کی وجہ سے تین دن سے زیادہ کو جائز قرار دیا ، اور اس میں ]خیار نقد [ قیاس کی وجہ سے ۔ 
تشریح: حضرت عبد اللہ ابن عمر  کا قول گزرا کہ خیار شرط دو ماہ تک بھی جائز ہے ، اس اثر کی بنا پر امام ابو یوسف  نے فر مایا کہ خیار شرط تین دن سے زیادہ بھی جائز ہے ، اور ملحق بہ یعنی خیار نقد کے بارے میں کوئی قول نہیں ہے اس لئے اس کے بارے میں قیاس کی طرف گئے ، اور قیاس کا تقاضا یہ ہے کہ تین دن سے زیادہ خیار نقد نہ دیا جائے کیونکہ اس سے بائع اور مشتری کو حرج ہو گا ، اس لئے خیار نقد میں تین دن سے زیادہ کی اجازت نہیں ہو گی ۔   
ترجمہ:١١   اس مسئلے میں دوسری قیاس بھی ہے ، اور اسی کی طرف امام زفر  مائل ہوئے ، وہ یہ ہے کہ یہ ایسی بیع ہے کہ اس میں اقالہ فاسدہ شرط لگائی گئی ہے ، کیونکہ شرط کے ساتھ اس کا تعلق ہے ، اور اقالہ صحیحہ کی شرط لگانا اس میں بیع کے لئے مفسد ہے تو اقالہ فاسدہ کی شرط لگانا بدرجہ اولی مفسد ہو گا ۔ 
تشریح:  اقالہ کا مطلب ہے بیع کر کے اس کو رضامندی سے توڑنا ، پس اگر اقالہ صحیح ہو تب بھی بیع ٹوٹ جائے گی ، اور یہاں تو اقالہ کے ساتھ شرط لگی ہوئی ہے کہ اگر قیمت نہ دوں تو بیع ٹوٹے ، اس لئے یہ اقالہ فاسدہ ہے اس لئے اس سے تو بدرجہ اولی بیع ٹوٹ جائے گی ، یہی حضرت امام زفر  فر ماتے ہیں کہ ، اس صورت میں بیع ٹوٹ جائے گی ۔  
ترجمہ: ١٢   استحسان کی وجہ وہ جو ہم نے بیان کیا ۔
تشریح: استحسان کے طور پر ف فرمایا تھا کہ تین دن کا خیار نقد لے گا تو ب سب کے نزدیک بیع جائز رہے گی ۔ اس کی وجہ دو فرمائی ۔ ]١[ ایک تو یہ کہ اس کو خیار شرط پر قیاس کیا ۔ ]٢[ اور دوسری وجہ یہ ہے کہ خیار شرط کی طرح خیار نقد کی بھی ضرورت پڑتی ہے ، اس لئے خیار نقد بھی جائز ہے ۔
ترجمہ:(٣٧)بائع کا اختیار روکتا ہے مبیع کے نکلنے کو اس کی ملکیت سے۔ 

Flag Counter