Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

76 - 540
للتسلیم وہو علی البائع ومعنی ہذا ذا بیع مکایلة ٢  وکذا أجرة الوزان والزراع والعداد  ٣  وأما النقد فالمذکور روایة ابن رستم عن محمد لأن النقد یکون بعد التسلیم ألا تری أنہ یکون بعد الوزن والبائع ہو المحتاج لیہ لیمیز ما تعلق بہ حقہ من غیرہ أو لیعرف المعیب لیردہ. ٤   وف روایة ابن سماعة عنہ علی المشتر لأنہ یحتاج لی تسلیم الجید المقدر والجودة تعرف 

پر ہے۔
تشریح:  ایسی مبیع ہے جس کو وزن کرنے کی ضرورت ہے ، یا گز سے ناپنے کی ضرورت ہے ، یا گننے کی ضرورت ہے تو یہ سب بائع کی ذمہ داری ہے اس لئے اس کی اجرت بائع پر لازم ہو گی ۔ 
 ترجمہ: ٣  اور ثمن پرکھنے کی اجرت جو مذکور ہے وہ امام محمد سے ابن رستم کی روایت ہے، اس لئے کہ ثمن کو پرکھنا سپرد کرنے کے بعد ہوتا ہے ، کیا آپ نہیں دیکھتے ہیں کہ ثمن وزن کرنے کے بعد ہوتا ہے ، اور بائع کو اس کی ضرورت ہے تاکہ کا بائع کا حق جس کے ساتھ متعلق ہے اس سے غیر کو متمیز کر لے ، یا اس لئے کہ عیبدار کو پہچان کر مشتری کو واپس کردے ۔ 
تشریح:  ایک ہے ثمن کو وزن کر کے بائع کو دینا ، یہ مشتری کی ذمہ داری ہے اس لئے اس کی اجرت مشتری پر ہے ، اور دوسرا ہے ثمن کو پرکھوانا کہ یہ درہم اور دینار کھرا ہے یا کھوٹا ، اگر درہم کے کھرے کھوٹے پہچاننے کے لئے اجرت دینے کی ضرورت ہو تو یہ کس پر ہے بائع پر یا مشتری پر ، اس بارے میں اختلاف ہے ، امام محمد  سے ابن رستم کی روایت یہ ہے کہ یہ اجرت بائع پر ہے ۔
وجہ : (١) اس کی وجہ یہ فر ماتے ہیں کہ مشتری ثمن وزن کر کے بائع کے حوالے کر دیتا ہے اس کے بعد پرکھنے کی ضرورت پڑتی ہے تاکہ معلوم کر سکے کہ بائع کا حق کھرے میں ہے یا کھوٹے میں، اور یہ بھی ہے کہ کھرا درہم طے ہوا تھا اور عیب دار درہم دیا تو یہ درہم مشتری کو واپس کر سکے اس سے معلوم ہوا کہ پرکھنے کی ضرورت بائع کو ہے اس لئے اس کی اجرت بائع پر ہو گی ۔  
 ترجمہ: ٤  اور ابن سماعة   کی روایت یہ ہے کہ ثمن پرکھنے کی اجرت مشتری پر ہے ، اس لئے کہ جو کھرا طے ہوا ہے اس کو سپرد کرنے کی ضرورت مشتری کی ہے ، اور کھرا ہونا پرکھنے کے بعد پہچانا جائے گا ، جیسے کہ وزن کرنے سے مقدار پہچانی جاتی ہے ، اس لئے اس کی اجرت مشتری پر ہو گی ۔ 
تشریح:   حضرت ابن سماعة کی روایت میں یہ ہے کہ پرکھنے کی اجرت مشتری پر ہے ۔ 
وجہ : اس کی وجہ یہ ہے کہ جید ثمن دینا طے ہوا ہے اس لئے جید سپرد کر نا مشتری کی ذمہ داری ہے ، اور کھرا اور کھوٹا پرکھنے سے معلوم ہو گا ، اس لئے پرکھنے کی اجرت مشتری پر ہوگی ۔ جیسے وزن کرنے سے ثمن کی مقدار معلوم ہو گی کہ کتنا کیلو ہے ، اس لئے 

Flag Counter