Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

68 - 540
طاب لہ الفضل  ٧    ون ترکہا بغیر ذنہ تصدق بما زاد ف ذاتہ لحصولہ بجہة محظورة    ٨   ون ترکہا بعدما تناہی عظمہا لم یتصدق بشیئ. لأن ہذا تغیر حالة لا تحقق زیادة     ٩    ون اشتراہا مطلقا وترکہا علی النخیل وقد استأجر النخیل لی وقت الدراک طاب لہ الفضل لأن 

تشریح:  پھل کو درخت پر چھوڑنے کی شرط پر نہیں خریدا ، بلکہ مطلق خریدا، اور بعد میں بائع نے درخت پر رکھنے کی اجازت دے دی تو پھل میں جو کچھ بڑھاوا ہو ہو وہ بھی مشتری کے لئے جائز ہے ، اور بیع بھی جائز ہے ۔ کیونکہ بائع کی اجازت سے پھل چھوڑا ہے 
ترجمہ: ٧   اور اگر پھل کو بغیر بائع کی اجازت کے درخت پر چھوڑا تو اس کی ذات میں جتنی زیادتی ہوئی اس کو صدقہ کرے محظور جہت سے حاصل ہونے کی وجہ سے ۔ 
 تشریح: بغیر بائع کی اجازت کے درخت پر پھل چھوڑ دیا تو  پھل میں جتنی زیادتی ہوئی وہ صدقہ کرے کیونکہ بغیر مالک کی اجازت کے نفع حاصل ہوا ہے ۔ 
ترجمہ:٨   اور بڑھاوا پورا ہونے کے بعد پھل کو درخت پر چھوڑا تو کچھ صدقہ نہیں کرے گا اس لئے کہ یہ ایک حالت سے دوسری حالت کی طرف بدلنا ہے زیادتی متحقق نہیں  ہے ۔ 
تشریح : بڑھاوا پورا ہو نے کے بعد با ئع کے درخت پر اس کی اجازت کے بغیر پھل چھوڑا تو اب کچھ صدقہ نہیں کرے گا ، کیونکہ درخت سے حاصل نہیں کیا ہے ، بلکہ صرف ایک حالت سے دوسری حالت کی طرف منتقل ہوا ہے اس لئے اب کچھ صدقہ نہیں کرے گا 
 ترجمہ: ٩  اگر پھل کو مطلقا خریدا اور درخت پر چھوڑا اس حال میں کہ درخت کو پھل پکنے کے وقت تک اجرت پر لیا تو اس کے لئے زیادتی اچھی ہے ، اس لئے کہ اجرت باطل ہے تعارف نہ ہونے کی وجہ سے اور ضرورت نہ ہونے کی وجہ سے اس لئے اجازت معتبر باقی رہی ۔
تشریح: یہاں۔ اجرت باطل ہے ، اور اجرت فاسد ہے، دونوں میں فرق سمجھنا ضروری ہے اسی پر دونوں مسئلوں کا مدار ہے۔ باطل اجرت ؛ کا مطلب یہ ہے کہ وہ بالکل ختم ہو گئی ، وہ اجرت ہے ہی نہیں اس لئے اس کی وجہ سے جو اجازت دی ہے وہ باقی رہے گی ۔ فاسد اجرت : کا مطلب یہ ہے کہ وہ اجرت باقی ہے لیکن تاریخ مجہول ہو نے کی وجہ سے وہ فاسد ہوئی اس لئے فاسد اجازت ہوئی تو گویا کہ بغیر اجازت کے درخت پر پھل رکھا اس لئے زیادتی اچھی نہیں ہے ۔صورت مسئلہ یہ ہے کہ ، بڑھاوا ختم ہونے سے پہلے پھل خریدا اور درخت کو پھل پکنے تک اجرت پر لیکر اس کو چھوڑ دیا تو جو کچھ پھل میں زیادتی ہوئی یہ جائز ہے ۔  

Flag Counter