Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

61 - 540
الأرض زرع.   ٣   قلنا ہناک التسلیم واجب أیضا حتی یترک بأجر وتسلیم العوض کتسلیم المعوض.  ٤    ولا فرق بین ما ذا کان الثمر بحال لہ قیمة أو لم یکن ف الصحیح ویکون ف الحالین للبائع لأن بیعہ یجوز ف أصح الروایتین علی ما تبین فلا یدخل ف بیع الشجر من غیر 

لغت: ابر  : کھجور بڑا ہو کر ا میں سرخی آجائے تو اس کو٫ ابر ، کہتے ہیں ۔ کھجور میں دو قسم کے درخت ہوتے ہیں ]١[ ایک میں پھل نہیں آتا جسکو مرد کھجور کہتے ہیں ، ]٢[ اور دوسرا جس میں کھجور کا پھل آتا ہے جسکو عورت کھجور کہتے ہیں ۔ جب کھجور کا پھل تھوڑا بڑا ہو جائے تو مرد کھجور کا گابھا عورت کھجور کے گابھا میں ڈالتے ہیں جس سے کھجور کا پھل بڑا بڑا ہو تا ہے اس کو ٫تأبیر نخلہ ، کہتے ہیں۔ صلاح الثمر: پھل فائدہ اٹھانے کے قابل ہو جائے ۔ یستحصد : حصد سے مشتق ہے کھیتی کاٹنے کے قابل ہو جائے ۔زرع: کھیتی ، کاشتکاری ۔  
 ترجمہ: ٣   ہم نے کہا کہ یہاں بھی زمین سپرد کرنا واجب ہے یہاں تک کہ اجرت کے ساتھ چھوڑی جاتی ہے ، اور عوض کا سپرد کرنا معوض کا سپرد کرنے کی طرح ہے ۔ 
تشریح:  یہ امام شافعی  کو جواب ہے کہ اجرت کی شکل میں بھی گویا کہ اجرت رکھنے والے نے مالک کو زمین سپرد کردی ، کیونکہ اب زمین رکھے گا تو الگ سے اس کی اجرت دے گا تو مزید اجرت دینا گویا کہ زمین کے مالک کو زمین سپرد کر دینا ہے ۔
لغت:  العوض : سے مراد اجرت ہے ۔ المعوض : سے مراد زمین ہے ۔
 ترجمہ:  ٤  کوئی فرق نہیں ہے اس درمیان کہ پھل اس حال میں ہو کہ اس کی قیمت ہو ، یا اس کی قیمت نہ ہو ، صحیح روایت یہی ہے اور دونوں حالتوں میں بائع کے لئے ہے ، اس لئے کہ صحیح روایت میں بیع جائز ہے جیسا کہ ہم بیان کریں گے ، اس لئے بغیر ذکر کے درخت کی بیع میں پھل داخل نہیں ہو گا ۔ 
تشریح:  پھل اتنا چھوٹا ہے کہ اسکی کوئی قیمت نہیں ہے تب بھی وہ پھل بائع کا ہے ،  اور اس حال میں ہے کہ پھل سے فائدہ اٹھا یا جا سکتا ہے اور اس کی قیمت ہے تب بھی وہ بائع کا ہے ، ہاں بائع باضابطہ درخت کے ساتھ پھل بیچ دے تب وہ مبیع میں داخل ہو گا ۔ 
وجہ : اس کی وجہ یہ ہے کہ پھل چاہے چھوٹا ہو پھر بھی اس کو بیچ سکتا ہے ، اور جب اس کو بیچ سکتا ہے تو بائع کی چیز ہے اس لئے یہ مبیع میں داخل نہیں ہو گا ۔ 
 ترجمہ:  ٥  بہر حال اگر زمین بیچی اور اس کے مالک نے اس میں بیج بویا اور ابھی اگا نہ ہو تو وہ بیع میں داخل نہیں ہو گا ، اس لئے کہ وہ سامان کی طرح امانت ہو گا۔

Flag Counter