Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

59 - 540
لا للبقاء فصار کالزرع. (٢٦) ویقال للبائع اقطعہا وسلم المبیع    ١  وکذا ذا کان فیہا زرع لأن ملک المشتر مشغول بملک البائع فکان علیہ تفریغہ وتسلیمہ کما ذا کان فیہ متاع.

اصول:  بغیر اجازت اور بغیر ضمان کے دوسرے کی ملکیت سے فائدہ اٹھانا جائز نہیں ہے۔
تشریح:  جب پھل درخت کی بیع میں داخل نہیں ہوا تو پھل بائع کا رہااور درخت مشتری کا ہو گیا۔اور بائع کی ملکیت نے مشتری کی ملکیت کو مشغول کر رکھا ہے حالانکہ دونوںکی ملکیت الگ الگ ہونی چاہئے ۔اس لئے بائع سے کہا جائے گا کہ پھل کاٹو اور درخت خالی کرکے مشتری کے حوالے کردو۔  
وجہ:(١)  بغیر ضمان کے دوسرے کی چیز سے فائدہ اٹھانا جائز نہیں ہے اس لئے پھل کاٹنا ہو گا ۔(٢)حدیث میں ہے ۔ عن عبد اللہ بن عمر ان رسول اللہ ۖ قال لا یحل سلف و بیع ولا شرطان فی بیع ولا ربح مالم یضمن ،ولا بیع مالیس عندک۔ (ترمذی شریف ، باب ماجاء فی کراہیة بیع ما لیس عندہ، ص ٢٣٣ ،نمبر ١٢٣٤  سنن للبیھقی ، باب الشرط الذی یفسد البیع، ج خامس ،ص ٥٤٨، نمبر ١٠٨٣٨ ) اس حدیث میں ہے کہ جس چیز کا ضمان نہ دیتا ہو اس سے فائدہ اٹھانا حلال نہیں۔ اس لئے بائع سے کہا جائے گا کہ مشتری کے درخت سے مزید فائدہ نہ اٹھاؤ اور پھل کاٹ کر درخت مشتری کے حوالے کردو ۔(٣) اس قول تابعی میں اس کا ثبوت ہے ۔ اخبرنا الثوری  قال اذا باع الرجل ارضا و اشترط ثمرھا فقال المبتاع : خذ زرعک من الارض و قال البائع لم یحصد طعامھا قال یحصد ہ ان لم یحصد لانہ یقول فرغ ارضی و ان اشترط البائع علیہ ان الطعام فی ارضہ شھرین ضمن الارض ان اصابتھا جائحة ۔ ( مصنف عبد الرزاق، باب بیع العبد و لہ مال او الارض و فیھا زرع لمن یکون ؟ ج ثامن ، ص ١٠٧، نمبر ١٤٧٠٤) اس اثر میں ہے کہ بائع سے کہا جائے گا کہ مشتری کی زمین فارغ کرو۔    
ترجمہ: ١   ایسے ہی اگر زمین  میں کھیتی ہو ]تو بائع کو کاٹنے کے لئے کہا جائے گا[ اس لئے کہ مشتری کی ملکیت بائع کے ملک کے ساتھ مشغول ہے اسلئے بائع پر اس کو فارغ کرنا اور زمین کو سپرد کرنا ضروری ہے ، جیسا کہ زمین میں بائع کا سامان پڑا ہو 
تشریح: جو حکم درخت پر پھل کا ہے وہی حکم زمین میں کھیتی کی ہے  اگر زمین  خریدی اور اس میں کھیتی لگی ہوئی ہو تو زمین مشتری کی ہو گی اور کھیتی بائع کی ہو گی ، اس لئے بائع سے کہا جائے گا کھیتی کاٹ لو اور زمین مشتری کے حوالے کر دو ، جیسے زمین میں بائع کا سامان رکھا ہوا ہو تو بائع سے کہا جائے گا کہ زمین سے اپنا سامان اٹھا لے اور اس کو مشتری کے حوالے کر دے ، اسی طرح یہاں کہا جائے گا کہ کھیتی کاٹ لے اور زمین مشتری کے حوالے کر دے ، کیونکہ کھیتی اگر چہ اسی زمین سے پیدا ہوئی ہے لیکن وہ ہمیشہ رہنے کے لئے نہیں ہے ، کاٹنے کے لئے ہے اس لئے وہ سامان کی طرح ہو گئی ۔

Flag Counter