Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

52 - 540
بصحیح  ٤  بخلاف ما ذا اشتری ثوبین علی أنہما ہرویان فذا أحدہما مرو حیث لا یجوز فیہما ون بین ثمن کل واحد منہما لأنہ جعل القبول ف المرو شرطا لجواز العقد ف الہرو وہو شرط فاسد ولا قبول یشترط ف المعدوم فافترقا. ٥   ولو اشتری ثوبا واحدا علی أنہ عشرة 

وجہ آرہی ہے۔ 
 ترجمہ:٤  بخلاف جبکہ دو کپڑا خریدا اس شرط پر کہ دونوں ہروی ہیں ، پھر ایک کپڑا مروی نکل گیا تو دونوں  میں بیع جائز نہیں ہے چاہے ہر ایک کی قیمت الگ الگ بیان کی ہو اس لئے کہ مروی میں قبول کرنے کو شرط قرار دیا ہروی کے عقد کے لئے اور یہ شرط فاسد ہے اور معدوم میں شرط مقبول نہیں ہے اس لئے دونوں مسئلے الگ الگ ہو گئے ۔ 
اصول:  کپڑے یا کسی چیز کے افراد میں تفاوت ہو اور اس کو چھانٹنے میں اختلاف ہو سکتا ہو تو بیع فاسد ہوگی۔
تشریح : یہاں دلیل بہت پیچیدہ ہے ۔ صورت مسئلہ یہ ہے کہ ، دو کپڑے خریدے اس شرط پر کہ یہ دونوں ہروی کپڑے ہیں ، اور دونوں کی قیمت الگ الگ بیان کر دی ۔لیکن ایک کپڑا ہروی نکلا اور دوسرا کپڑا مروی نکلا تو دونوں کی بیع فاسد ہو گی ۔ 
وجہ: (١) کیونکہ مروی کپڑے کی ذات الگ ہے ، اور دونوں کپڑوں کی بیع ایک ہی ہے ، تو گویا کہ ہروی کپڑا لینے کے لئے مروی کپڑا لینے کی شرط ہو گئی ، جو شرط فاسد ہے اس لئے دونوں کپڑوں کی بیع فاسد ہو جائے گی ۔اس لئے چاہے ہروی کپڑے کی قیمت الگ بیان کر دی ہو پھر بھی دونوں کی بیع فاسد ہو گی ۔اس کے برخلاف دسواں کپڑا جو نہیں ہے وہ معدوم ہے ، اور معدوم کو شرط بنائے تو اس شرط کا اعتبار نہیں ہے اس لئے گویا کہ کوئی شرط ہی نہیں ہے ، اس لئے دسواں کپڑا نہ نکلنے کی صورت میں بیع فاسد نہیں ہو گی ۔  
لغت: الرزمة  : گٹھری۔  ثوب  : کپڑا،تھان۔ہروی: ہرو ایک گاؤں کا نام ہے جس میں کپڑا بنتا تھا اس کپڑے کو ہروی کپڑا کہتے تھے۔ مروی: مرو بھی ایک گاؤں کا نام ہے جس میں کپڑا بنتا تھا اس کپڑے کو مروی کپڑا کہتے ہیں ۔ ان دونوں کپڑوں کی ذات میں بھی فرق ہوتا تھا ، اور صفت میں بھی فرق ہوتا تھا ۔   
ترجمہ: ٥  اگر ایک کپڑا خریدا اس شرط پر کہ دس گز ہے ، ہر گز ایک درہم کا ، پھر وہ ساڑھے دس گز نکلا ، یا ساڑھے نو گز نکلا تو امام ابو حنیفہ  کے نزدیک پہلی صورت میں ]جبکہ ساڑھے دس گز نکلا [ دس درہم میں لیگا بغیر اختیار کے ، اور دوسری صورت میں ]جبکہ ساڑھے نو گز نکلا[ نو درہم میں لیگا اگر چاہے ۔
اصول:  یہ مسئلہ دو اصولوں پر ہے ]١[… ایک اصول یہ ہے کہ کپڑے میں گز اصل میں صفت ہے جسکی وجہ سے اس کے مقابلے میں کوئی قیمت نہیں ہو تی ، لیکن اس کو اصل بنا دیا جائے اور کہا جائے کہ ہر گز کے بدلے میں ایک درہم ہے تو اب وہ اصل 

Flag Counter