Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

506 - 540
ہاء وہاء (٢٩٠)فن افترقا ف الصرف قبل قبض العوضین أو أحدہما بطل العقد ١ لفوات الشرط وہو القبض٢  ولہذا لا یصح شرط الخیار فیہ ولا الأجل لأن بأحدہما لا یبقی القبض مستحقا وبالثان یفوت القبض المستحق لا ذا أسقط الخیار ف المجلس فیعود لی الجواز لارتفاعہ قبل تقررہ وفیہ خلاف زفر رحمہ اللہ. (٢٩١)قال ولا یجوز التصرف ف ثمن الصرف قبل قبضہ حتی لو باع دینارا بعشرة دراہم ولم یقبض العشرة حتی اشتری بہا ثوبا فالبیع فی 

ترجمہ  :(٢٩٠)اگر بائع اور مشتری بیع صرف میں دونوں عوضوں پر قبضہ کرنے سے پہلے یا دونوں میں سے ایک پر قبضہ کرنے سے پہلے جدا ہو گئے تو عقد باطل ہو جائے گا۔
ترجمہ  : ١  شرط کے فوت ہونے کی وجہ سے اور وہ قبضہ ہے ۔  
تشریح : بائع اور مشتری نے بیع صرف کی اور مبیع اور ثمن دونوں پر قبضہ نہیں کیا یا ایک پر قبضہ کیا اور دوسرے پر نہیں کیا اور جدا ہوگئے تو بیع صرف باطل ہو جائے گی۔  
وجہ : اوپر کی حدیث کی بنیاد پر دونوں پر قبضہ کرنا ضروری تھا اور اس نے قبضہ نہیں کیا ،حدیث کے خلاف کیا اس لئے عقد باطل ہو جائے گا۔
ترجمہ  : ٢  اسی لئے بیع صرف میں خیار شرط نہیں ہے اور نہ آگے کی مدت لینا صحیح ہے اس لئے کہ پہلے والے ] خیار شرط سے [سے قبضہ کا حق نہیں رہتا ، اور دوسرے ]مدت لینے [  سے جس قبضے کا حق تھا وہ فوت ہوجاتا ہے ، مگر جبکہ مجلس میں خیار شرط ختم کر دیا جائے تو لوٹ کر جائز ہوجائے گا کیونکہ فساد ثابت ہونے سے پہلے اُٹھ گیا ، اور اس میں امام زفر  کا اختلاف ہے ۔ 
تشریح  : بیع صرف خیار شرط لینا جائز نہیں ہے ، کیونکہ مشتری خیار شرط لے گا تو اس پر ابھی ثمن دینا ضروری نہیں ہوگا اس لئے ثمن پر جو قبضہ کا حق تھا وہ باقی نہیںرہتا اس لئے خیار شرط لینا جائز نہیں ہے ، اسی طرح مشتری مدت لے لے کہ میں بعد میں ثمن دوں گا یہ بھی جائز نہیں ہے ، کیونکہ اس سے بھی قبضہ کا جو حق تھا وہ فوت ہوجاتا ہے ۔ہاں اگر خیار شرط لیا تھا یا مدت لی تھی اور بیع کی مجلس ہی میں ختم کردی تو لوٹ کر بیع جائز ہوجائے گی ، کیونکہ فساد پیوست ہونے سے پہلے اٹھا دیا گیا ۔ البتہ اس میں امام زفر  کا اختلاف ہے کیونکہ انکے یہاں ایک مرتبہ فساد داخل ہونے کے بعد مجلس میں ختم کردیا جائے تو ختم نہیں ہوتا اس لئے انکے یہاں بیع فاسد ہی رہے گی ۔     
ترجمہ  :(٢٩١)اور نہیں جائز ہے صرف ثمن میں تصرف کرنا اس پر قبضہ کرنے سے پہلے، یہاں تک کہ اگر دینار کو دس درہم کے بدلے میں بیچا اور اس دس پر قبضہ نہیں کیا اور اس سے کپڑا خرید لیا تو کپڑے کی بیع فاسد ہے ۔ 

Flag Counter