Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

498 - 540
الجزاء علی المحرم بکسرہ أو شیہ ٣ وصاحب الأرض لم یعد أرضہ فصار کنصب شبکة للجفاف وکذا ذا دخل الصید دارہ أو وقع ما نثر من السکر والدراہم ف ثیابہ ما لم یکفہ أو کان مستعدا لہ ٤ بخلاف ما ذا عسل النحل ف أرضہ لأنہ عد من أنزالہ فیملکہ تبعا لأرضہ 

ہوگا وہی حکم اس کے انڈے کا ہوگا ، اس کی ایک مثال دیتے ہیں کہ شکار کے انڈے کو توڑنے ، یا اس کو بھوننے سے محرم پر اس کا بدلہ لازم ہوتا ، کیونکہ وہ شکار ہی کے حکم میں ہے ۔
لغت : کسر : توڑنا ۔ شیّ : شوی یشوی سے مشتق ہے بھوننا، تلنا۔
ترجمہ  : ٣  اور زمین والے نے اپنی زمین کواس کے لئے تیار نہیں کیا تھا ، اس لئے سکھانے کے لئے جال پھیلانے کے لئے رکھنے کی طرح ہوگیا ، اور ایسا ہوگیا کہ شکار گھر میں داخل ہوگیا ، یا شکر یا درہم بکھیرا اور وہ کسی کے کپڑے میں گر گیا جب تک کہ کپڑے کو سمیٹے نہیں ، یا کپڑے کو اس کے لئے تیار نہ کیا ہو ۔ 
تشریح  : یہاں چار مثالیں دے رہے ہیں جس میں شکار یا درہم کا مالک نہیں ہوتا۔ ]١[  سکھانے کے لئے جال پھیلایا اور اس میں شکار کا جانور پھنس گیا تو یہ جال والے کا نہیں ہوگا بلکہ جو پہلے پکڑے گا اسی کا ہوجائے گا ، ہاں شکار ہی کے لئے جال بچھایا ہو یا شکار پھنسنے کے بعد جال والے نے اس کو شکار پکڑنے کے لئے سمیٹا ہو تب وہ مالک بنے گا۔]٢[ شکار کسی کے گھر میں داخل ہوگیا لیکن گھر والے کو معلوم نہیں تھا اور دروازہ بند کر دیا تو مالک نہیں بنے گا ، ہاں شکار پکڑنے کے لئے دروازہ بند کیا تو مالک ہوگا۔ ]٣[ کپڑا پھیلا ہوا تھا اس میں  شادی کا شکر گر پڑا ]٤[ یا درہم گر پڑا تو مالک نہیں ہوگا ، ہاں اسی لئے کپڑا پھیلایا ہو ، یا شکر یا درہم گرنے کے بعد کپڑا سمیٹا ہو تو اب اس کا مالک بنے گا۔
لغت : لم یعد ارضہ : زمین کو شکار پکڑنے کے لئے تیار نہیں کیا ہے ۔ نصب : پھیلایا ۔ شبکة  : جال ۔ جفاف : جف سے مشتق ہے ، سوکھنے کے لئے ۔ نثر ، پھیلایا ، بکھیرا۔ یکف : جمع کرنا ، سمیٹنا۔ مستعدا لہ :  عد سے مشتق ہے ،اس کے لئے تیار کیا ہو ۔  
ترجمہ  : ٤  بخلاف جبکہ شہد کی مکھی نے کسی کی زمین میں شہد بنا ڈالا]تو زمین والے کا ہوگا[ ، اس لئے کہ شہد زمین کی پیداوار میں سے شمار کیا جاتا ہے اس لئے زمین کے تابع ہوکر مالک بن جائے گا ، جیسے کہ وہ درخت جو زمین میں اگے ، یا وہ مٹی جو پانی کے چلنے سے زمین میںجمع ہوجائے ] وہ مالک کا ہوتا ہے[
اصول  : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ شہد کھیتی کے درجے میں ہے اس لئے وہ کسی کی زمین میں لگایا تو اس کی ملکیت ہوجائے گی 
تشریح  : شہد کی مکھی نے کسی کی زمین میں چھتہ بنا دیا تو یہ زمین والے کی ملکیت ہوجائے گی ، کیونکہ شہد کھیتی کی طرح سمجھی جاتی ہے ، یا خود رو گھاس کی طرح سمجھی جاتی ہے ، یہی وجہ ہے کہ شہد میں عشر لازم کیا جاتا ہے، پس جس طرح خود رو درخت زمین 

Flag Counter