Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

499 - 540
کالشجر النابت فیہا والتراب المجتمع ف أرضہ بجریان المائ. 

والے کی ہوتی ہے ، یا پانی کے بہاو سے کھیت میں جو مٹی جمع ہوجاتی ہے وہ زمین والے کی ملکیت ہوتی ہے اسی طرح شہد کی مکھی نے کسی کی زمین میں چھتہ بنایا تو یہ زمین والے کی ملکیت ہوگی ۔   
وجہ  : (١) اس حدیث میں ہے کہ شہد کھیتی کی طرح ہے اور اس میں عشر ہے ۔ قال جاء ھلال احد بنی متعان الی رسول اللہ بعشور نحل لہ وکان سألہ ان یحمی وادیا یقال لہ سبلة فحمی رسول اللہ ذلک الوادی فلما ولی عمر ابن الخطاب کتب سفیان بن وھب الی عمر بن خطاب یسألہ عن ذلک فکتب عمر ان ادی الیک ما کان یودی الی رسول اللہ من عشور نحلہ فاحم لہ سلبہ والا فانما ھو ذباب غیث یأکلہ من یشاء ۔ (ابو داؤد شریف ، باب زکوة العسل، ص٢٣٧ ،نمبر ١٦٠٠ سنن للبیھقی ، باب ما ورد فی العسل، ج رابع، ص ٢١٢،نمبر ٧٤٦٠) (٢)  عن ابن عمر قال قال رسول اللہ ۖ فی العسل فی کل عشرة ازقاق زق ۔ (ترمذی شریف، باب ماجاء فی زکوة العسل، ص ١٦٢ ،نمبر ٦٢٩ ابو داؤد شریف ، باب زکوة العسل، ص ٢٣٧، نمبر ١٦٠١) اس حدیث میں ہے کہ عشر میںزکوة ہے۔
لغت  : عسل : شہد ۔النحل : شہد کی مکھی۔عُدّ: شمار کیا گیا ہے انزال : نزل سے مشتق ہے ،  اترنا ، یہاں زمین کی پیداوار مراد ہے۔الشجر النابت : خود سے اگنے والا درخت۔     

Flag Counter