Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

483 - 540
لقولہ علیہ الصلاة والسلام ف ذلک الحدیث فأعلمہم أن لہم ما للمسلمین وعلیہم ما علی المسلمین ولأنہم مکلفون محتاجون کالمسلمین.
تشریح : وہ کافر جو ٹیکس دے کر دار الاسلام میں رہتے ہیں ن کو ذمی کہتے ہیں۔ ان لوگوں کے حقوق مسلمانوں کی طرح ہیں۔اس لئے جس طرح مسلمان خریدو فروخت کر تے ہیں اسی طرح ذمی بھی خریدو فروخت کریںگے ۔
وجہ  :(١)  صاحب ہدایہ کا اشارہ اس قول صحابی کی طرف ہے۔ قال علی  من کانت لہ ذمتنا فدمہ کدمنا ۔( دار قطنی ، کتاب الحدود و الدیات ، ج ثالث، ص١٠٧، نمبر ٣٢٦٧) اس قول صحابی میں ہے کہ ذمی کا خون ہمارے خون کی طرح ہے ۔ (٢)حضورۖ نے خود کفار سے خریدو فروخت کیا ہے ۔عن عبد الرحمن بن ابی بکر قال کنا مع النبی ۖ ثم جاء رجل مشرک مشعان طویل بغنم یسوقھا فقال النبی ۖ ابیعا ام عطیة ؟ او قال ام ھبة ؟ قال لا بل بیع فاشتری منہ شاة ۔ (بخاری شریف ، باب الشراء والبیع مع المشرکین واہل الحرب، ص ٣٥٣، نمبر ٢٢١٦) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ آپۖ نے مشرک سے بیع کی ہے۔(٣) عن عائشة  ان النبی  ۖ اشتری طعاما من یہودی الی اجل و رہنہ درعا من حدید۔ ( بخاری شریف ، باب شراء النبی  ۖ بالنسئة ، ص ٣٣٢، نمبر ٢٠٦٨)اس حدیث سے معلوم ہوا کہ یہودی سے حضور ۖ نے بیع کی ہے ۔اس لئے مشرک کو بیع کرنے کی اجازت ہوگی تو ذمیوں کو بدرجہ اولی بیع و شراء کرنے کی اجازت ہوگی۔ کیونکہ وہ دار الاسلام کو ٹیکس دیکر تمام حقوق حاصل کر لئے ہیں ۔ (٤) اس حدیث میں صاحب ہدایہ کا اشارہ ہے  ۔ عن سلیمان بن بریدہ عن ابیہ قال کان رسول اللہ ۖ اذا امر امیرا علی جیش ... واذا لقیت عدوک من المشرکین فادعھم الی ثلاث خصال او خلال۔فایتھن ما اجابوک فاقبل منھم وکف عنھم ثم ادعھم الی الاسلام فان اجابوک فاقبل منھم وکف عنھم ثم ادعھم الی التحول من دارھم الی دار المھاجرین ، و اخبرھم انھم ان فعلوا ذالک فلھم ما للمھاجرین و علیھم ما علی المھاجرین فان ابو ان یتحولوامنھا فاخبرھم انھم یکونون کاعراب المسلمین یجری علیھم حکم اللہ الذی یجری علی المؤمنین ....فان ھم ابوا فسلھم الجزیة،فان ھم اجابوک فاقبل منھم وکف عنھم، فان ھم ابوا فاستعن باللہ وقاتلھم۔ (مسلم شریف، باب تامیر الامام الامراء علی البعوث ووصیة ایاھم بآداب الغزو وغیرھا ، ص٧٦٨، نمبر ٤٥٢٢١٧٣١ ابوداؤد شریف، باب فی دعاء المشرکین ،ص٣٧٧،نمبر ٢٦١٢) اس حدیث میں ہے کہ جزیہ دینے کے بعد اس سے رک جاؤ ، یعنی انکو تمام حقوق دے دو۔  صاحب ہدایہ کو اسی حدیث سے شبہ لگا ہے اس حدیث میں ہے کہ کافر مسلمان ہوجائے اور مدینہ آجائے تو جو مھاجرین کے لئے ہے وہ انکے لئے ہوگا، لیکن صاحب ہدایہ اس کو ذمی کے لئے سمجھ رہے ہیں 

Flag Counter