Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

482 - 540
بیع الخمر والخنزیر١  لقولہ علیہ الصلاة والسلام ن الذ حرم شربہا حرم بیعہا وأکل ثمنہا ولأنہ لیس بمال ف حقنا وقد ذکرناہ. (٢٢٧٧)قال وأہل الذمة ف البیاعات کالمسلمین١  

ترجمہ  : ١  حضور ۖ کے قول کی وجہ سے کہ جس کا پینا حرام اس کی بیع حرام ہے اور اس کی قیمت کو کھانا حرام ہے ، اور اس لئے کہ وہ ہمارے حق میں مال نہیں ہے ۔ 
وجہ : (١) شراب اور سور نجس العین ہیں اس لئے اس کی بیع جائز نہیں ہے۔نجس العین ہونے کی دلیل یہ آیت ہے۔انما الخمر والمیسر والانصاب والازلام رجس من عمل الشیطان ۔ (آیت ٩٠ سورة المائدة ٥) اس آیت میں خمر کو رجس اور ناپاک کہا گیا ہے (٢) حدیث میں شراب بیچنے کی ممانعت ہے۔عن عائشة مما نزلت آیات سورة البقرة٢ آیت ٢١٩ عن آخرھا خرج النبی ۖ فقال حرمت التجارة فی الخمر ۔ (بخاری شریف، باب تحریم التجارة فی الخمر، ص٣٥٥،نمبر ٢٢٢٦مسلم شریف ، باب تحریم الخمر ،ص٦٩٠، نمبر ١٥٨٠ ٤٠٤٦) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ شراب کی تجارت حرام ہے (٣)  اس حدیث میں ہے کہ جس چیز کا کھانا حرام ہے تو اس کا ثمن بھی حرام ہے اس کی طرف صاحب ہدایہ نے اشارہ کیا ہے ۔ عن ابن عباس قال رایت رسول اللہ ۖ جالسا عند الرکن قال فرفع بصرہ الی السماء فضحک فقال لعن اللہ الیھود ثلاثا ان اللہ تعالی حرم علیھم الشحوم فباعوھا واکلوا اثمانھا وان اللہ تعالی اذا حرم علی قوم اکل شیء حرم علیھم ثمنہ (ابو داأد شریف ، باب فی ثمن الخمر والمیتة، ص ٥٠٤، نمبر ٣٤٨٨) اس حدیث میں ہے کہ کسی چیز کا کھانا حرام ہو تو اس کی قیمت بھی حرام ہے۔(٤)اور خنزیر کے حرام ہونے کی دلیل یہ آیت ہے۔الا ان یکون میتة او دما مسفوحا او لحم خنزیر فانہ رجس او فسقا اھل لغیر اللہ بہ (آیت ١٤٥ سورة الانعام ٦) اس آیت میں لحم خنزیر کو رجس اور ناپاک کہا گیا ہے اس لئے اس کا بیچنا حرام ہے۔(٥)حدیث میں ہے۔عن جابر بن عبد اللہ انہ سمع رسول اللہ ۖ یقول عام الفتح وھو بمکة ان اللہ ورسولہ حرم بیع الخمر والمیتة والخنزیر والاصنام(مسلم شریف ، باب تحریم بیع الخمر والمیتة والخنزیر والاصنام ،ص٦٩٠ ،نمبر ٤٠٤٨١٥٨١) اس حدیث میں شراب، مردار اور سور اور بتوں کے بیچنے کو حرام قرار دیا ہے۔ اس لئے سور کی بیع بھی جائز نہیں ہے (٧) شراب اور سور مسلمانوں کے لئے مال ہی نہیں ہیں اس لئے اس کو بیچیںگے کیسے ؟
ترجمہ  :(٢٧٧)اہل ذمہ بیوع میں مسلمانوں کی طرح ہیں۔
ترجمہ  : ١  حضور ۖ کے قول کی وجہ سے اس حدیث میں ، ان ذمیوں کو بتلا دو کہ ان کو وہی فائدے ملیں گے جو مسلمانوں کے لئے ہیں ، اور ان پر وہی ذمہ داریاں ہوں گیں جو مسلمانوں کے لئے ہیں ، اور اس لئے بھی کہ وہ مکلف ہیں اور محتاج ہیں ۔ 

Flag Counter