Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

476 - 540
رحمہ اللہ أن لہ الخیار أیضا لأنہ لا یمکنہ تسلیم المعقود علیہ لا بضرر وہو قطع الصرم وغیرہ.٣  وعن أب یوسف أنہ لا خیار لہما. أما الصانع فلما ذکرنا. وأما المستصنع فلأن ف ثبات الخیار لہ ضرارا بالصانع لأنہ ربما لا یشتریہ غیرہ بمثلہ٤  ولا یجوز فیما لا تعامل فیہ للناس کالثیاب لعدم المجوز وفیما فیہ تعامل نما یجوز ذا أمکن علامہ بالوصف لیمکن 

انما ابتعت مغیبا و اما انت فقد رایت ما ابتعت فجعلا بینھما حکما فحکما جبیر ابن مطعم فقضی علی عثمان ان البیع جائز وان النظر لطلحة انہ ابتاع مغیبا ۔ (سنن للبیھقی ، باب من قال یجوز بیع العین الغائبة، ج خامس، ص ٤٣٩، نمبر١٠٤٢٤) اس قول صحابی میں ہے کہ بیچنے والے کو خیار رویت نہیں ہے ۔  
 ترجمہ  : ٢  امام ابو حنیفہ  سے روایت ہے کہ بنانے والے کو بھی اختیار ہوگا اس لئے  کہ بغیر نقصان کے معقود علیہ کو سپرد کرنا نا ممکن ہے اور وہ چمڑا کو کاٹنا  وغیرہ ہے۔ 
تشریح  :  یہاں اختیار کا مطلب خیار رویت نہیں ہے ،بلکہ بات ہونیکے بعد بھی بنانے اور نہ بنانے کا اختیار ہے ، کیونکہ بغیر چمڑا کاٹے نہیں بنے گا اس لئے اس نقصان کی وجہ سے بنانے اور نہ بنانے کا اختیار ہوگا ، ہاں بات ایسی طے ہوجائے کہ موزہ لے گا ہی تو اب اختیار نہیں ہوگا۔۔صرم :  کاٹنا ، یہاں مراد چمڑے کو کاٹنا۔ 
ترجمہ  : ٣  امام ابو یوسف  سے روایت یہ ہے کہ بنانے والے اور لینے والے دونوںکو خیار رویت نہیں ہوگا ۔ بنانے والے کی وجہ تو پہلے بیان کی ، اور بنوانے والے کی اس لئے کہ اس کو اخیار ثابت کرنے میں بنانے والے کو نقصان ہے کیونکہ دوسرا آدمی اس طرح کی چیز نہیں خریدے گا ۔ 
تشریح  :  واضح ہے۔ 
ترجمہ  : ٤  اور جس میں لوگوں کا تعامل نہ ہو جیسے کپڑا اس میں بیٹھ بنوانا جائز نہیں ہے ، اس لئے کہ جائز کرنے والی کوئی چیز نہیں ہے ، اور جس میں تعامل ہے اس میں بھی اس وقت جائز ہے جبکہ وصف کے ذریعہ اس کو بتلانا ممکن ہو ، تاکہ سپرد کرنا ممکن ہوسکے ۔ 
تشریح  : اس کے جائز ہونے کے لئے دو شرطیں ہیں جسکو یہاں بیان کی جا رہی ہے ]١[ ایک یہ کہ جن چیزوں میں لوگوں کا تعامل ہے انہیں چیزوں جائز ہوگی ، کیونکہ مبیع ابھی موجود نہیں ہے اس لئے حدیث کی بنا پر جائز نہیں ہونی چاہے ، لیکن تعامل کی وجہ سے جائز قرار دی گئی ہے ۔]٢[ دوسری بات یہ ہے کہ جس میں لوگوں کا تعامل ہے اس کو بھی صفت بیان کرکے متعین کرنے کے لائق ہو تاکہ بنانے والا سپرد کر سکے ۔ 

Flag Counter