Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

470 - 540
لک نصف الربح لا عشرة وقال المضارب لا بل شرطت ل نصف الربح فالقول لرب المال لأنہ ینکر استحقاق الربح ون أنکر الصحة. ٥ وعند أب حنیفة رحمہ اللہ القول للمسلم لیہ لأنہ یدع الصحة ٦ وقد اتفقا علی عقد واحد فکانا متفقین علی الصحة ظاہرا بخلاف مسألة المضاربة٧  و لأنہ لیس بلازم فلا یعتبر الاختلاف فیہ فیبقی مجرد دعوی استحقاق الربح أما 

ہوجائے گی ، اس مسئلے میں مال والا اپنے لئے دس درہم خاص کر رہا ہے اس سے مضاربت فاسد ہوجائے گی ۔ 
تشریح  : یہ صاحبین  کی جانب سے مثال پیش کی ہے ، مال والا کہہ رہا ہے کہ آھے آدھے نفع کی شرط تھی ، لیکن یہ شرط بھی تھی کہ الگ سے دس درہم میرے لئے ہوگا ، اور اس شرط سے مضاربت باطل ہوجائے گی، اور مضارب دعوی کر رہا ہے کہ آدھے آدھے نفع کی شرط تھی اس لئے مضاربت صحیح ہے اور مجھے آدھا نفع چاہئے ، اس لئے یہ آدھے نفع کا مدعی ہوا اور مال والا اس کا منکر ہے اس لئے مال والے کی بات مانی جائے گی ، حالانکہ اس کی بات ماننے سے مضاربت فاسد ہوجاتی ہے۔ایسے ہی اوپر کے مسئلے میں رب السلم منکر ہے اس لئے اس کی بات مانی جائے گی ، چاہے وہ عدم صحت کا دعوی کر رہا ہو۔
ترجمہ  : ٥  امام ابو حنیفہ  کے نزدیک مسلم الیہ ]بائع[کی بات مانی جائے گی اس لئے کہ وہ سلم کے صحیح ہونے کا دعوی کرتا ہے         
تشریح  : واضح ہے ۔ 
 ترجمہ  :٦   بیع سلم میں بائع اور مشتری ایک عقد پر متفق ہیں تو ظاہری طور پر صحیح ہونے پر بھی متفق ہیں ، بخلاف مضاربت کے مسئلے کے ] اس میں اختلاف کے بعد اجرت ہوجائے گی [ 
تشریح : عبارت پیچیدہ ہے ۔ یہ صاحبین  کوجواب ہے، اور مضاربت اور بیع سلم میں دوفرق بیان کر رہے ہیں ۔]١[ مضاربت میں مال والا یہ کہے کہ الگ سے دس درہم میرا ہے  تو مضاربت فاسد ہوکر اجرت بن جائے گی تو گویا کہ رب المال اجرت کا دعوی کر رہا ہے اور مضارب مضاربت کا دعوی کر رہا ہے ، اور سلم میں  مدت کے متعین ہونے اور نہ ہونے کے اختلاف کے باوجود وہ بیع سلم ہی رہے گی ، دوسرا عقد نہیں بنے گا اس لئے گویا کہ دونوں ایک عقد پر متفق ہیں ، تو گویا کہ دونوں سلم کے صحیح ہونے پر بھی متفق ہیں ، اس لئے مسلم الیہ مدت ہونے کا  دعوی کر رہا تو گویا کہ وہ صحیح ہونے کا دعوی کر رہاہے اس لئے انکی بات مانی جائے گی ۔   
ترجمہ :  ٧  اور اس لئے کہ مضاربت لازم نہیں رہتی اس لئے اس میں اختلاف کا اعتبار نہیں ہے اس لئے صرف مضارب کے لئے نفع کا استحقاق کا دعوی رہ گیا، اور بیع سلم لازم رہتی ہے ۔ 
تشریح  : یہ دوسرا فرق ہے ، کہ بیع سلم ایک آدمی توڑنا چاہے تو نہیں توڑ سکتا اس لئے وہ لازم ہے ، اور مضاربت کو کوئی ایک 

Flag Counter