Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

461 - 540
منہ وقد جعل ملک نفسہ فیہا فصار کما لو کان علیہ دراہم دین فدفع لیہ کیسا لیزنہا المدیون فیہ لم یصر قابضا.٣  ولو کانت الحنطة مشتراة والمسألة بحالہا صار قابضا لأن الأمر قد صح حیث صادف ملکہ لأنہ ملک العین بالبیع٤  ألا تری أنہ لو أمرہ بالطحن کان الطحین ف السلم للمسلم لیہ وف الشراء للمشتر لصحة الأمر وکذا ذا أمرہ أن یصبہ ف البحر ف السلم یہلک من مال المسلم لیہ وف الشراء من مال المشتر ویتقرر الثمن علیہ لما قلنا

تشریح  : یہ مثال پیش کی ہے کہ مقروض پر درہم قرض تھا قرض دینے والے نے اپنی تھیلی دی کہ اس میں درہم وزن کرکے ڈال دو ، مقروض نے قرض دینے والے کے غائبانے میں درہم ڈال دیا تو اس سے قرض دینے والے کا قبضہ نہیں شمار کیا جائے گا ، کیونکہ یہ درہم متعین کرنے سے متعین نہیں ہوتا اس لئے گویا کہ قرض لینے والے ہی کا درہم ہے جو قرض دینے والے کی تھیلی میں ڈال دیا۔ اسی طرح بیع سلم میں بائع ہی کا گیہوں ہے جو مشتری کے تھیلے میں ڈال دیا۔ 
 ترجمہ  : ٣  اگر گیہوں خریدا ہوا ہو اور مسئلہ اسی طرح ہو تو مشتری کا قبضہ ہوجائے گا اس لئے کہ حکم دینا صحیح ہے اس لئے کہ حکم مشتری کی ملک کے ساتھ مل گیا ، اس لئے کہ بیع کرنے کی وجہ سے عین شیء کا مالک بن گیا۔
تشریح :  مشتری نے عین گیہوں خریدا اور بائع کو حکم دیا کہ میرے تھیلے میں ڈال دو اور اس نے مشتری کے غائبانے میں گیہوں ڈال دیا تو مشتری کا قبضہ شمار کیا جائے گا ، کیونکہ یہ گیہوں متعین ہے اورمشتری کا ہوچکا ہے اس لئے جب مشتری کے حکم سے مشتری ہی کے تھیلے میں ڈالا تو مشتری کا قبضہ ہوجائے گا ، اور ضائع ہوگا تو مشتری ہی کا ہوگا۔ 
ترجمہ : ٤  کیا آ پ نہیں دیکھتے ہیں کہ اگر گیہوں پیسنے کا حکم دے تو بیع سلم میں آٹا بائع کا ہوگا، اور خریدنے کی صورت میںمشتری کا ہوگا حکم صحیح ہونے کی وجہ سے ، ایسے ہی اگر بائع کو حکم دے سمندر میں بہا دینے کا تو تو سلم میں مسلم الیہ کا ہلاک ہوگا ، اور خریدنے کی شکل میں مشتری کا مال ہلاک ہوگا اور مشتری پر ثمن لازم ہوجائے گا ، اس دلیل کی وجہ سے جو ہم نے کہا۔ 
تشریح  :  مشتری نے گیہوں پیس دینے کا حکم دیا تو اگر بیع سلم ہے تو یہ آٹا بائع ہی کا ہوگا ، کیونکہ یہ گیہوں متعین نہیں ہے اس لئے مشتری کا قبضہ نہیں ہوا ، اور اگر متعین گیہوں کو خریدا ہو تو پیسنے کے حکم دینے سے اس کا قبضہ ہوگیا اس لئے آٹا مشتری کا ہوجائے گا ۔ ایسے ہی اگر مشتری نے اس گیہوں کو سمندر میں ڈال دینے کا حکم دیا تو بیع سلم میں یہ گیہوں بائع کا ضائع ہوا کیونکہ ابھی تک اسی کا گیہوں ہے ، اور بیع کیا ہو تو یہ گیہوں مشتری کا ہوچکا ہے اس لئے مشتری کا ضائع ہوگا، اور مشتری پر گیہوں کی قیمت لازم ہوگی ۔

Flag Counter