Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

455 - 540
عینا بدین ثم تصادقا أن لا دین لا یبطل البیع فینعقد صحیحا. (٢٦٠)قال ولا یجوز التصرف ف رأس مال السلم والمسلم فیہ قبل القبض ١ أما الأول فلما فیہ من تفویت القبض المستحق بالعقد. وأما الثان فلأن المسلم فیہ مبیع والتصرف ف المبیع قبل القبض لا یجوز (٢٦١)ولا تجوز الشرکة والتولیة ف المسلم فیہ ١   لأنہ تصرف فیہ (٢٦٢)فن تقایلا السلم لم یکن لہ أن 

لغت  : عینا بدین : عین سے مراد ہے درہم اور دینار کے علاوہ کی چیز ، مثلا گیہوں چاول، غلام ، اور دین سے مراد ہے درہم اور دینار جو قرض ہو۔عین کو دین کے بدلے ، یعنی غلام کو قرض کے بدلے بیچے۔  
ترجمہ  :(٢٦٠)اور نہیں جائز ہے رأس المال میں تصرف کرنا اور نہ مسلم فیہ میں تصرف کرنا قبضہ کرنے سے پہلے۔  
تشریح : بیع سلم میں ثمن پر قبضہ کرنے سے پہلے تصرف کرنا جائز نہیں۔ اسی طرح اس کی مبیع پر قبضہ کرنے سے پہلے اس میں تصرف کرنا جائز نہیں۔ رأس المال سے مراد ثمن اور مسلم فیہ سے مراد مبیع ہے۔  
وجہ:(١)  حدیث میں پہلے گزر چکا ہے کہ مبیع پر قبضہ کرنے سے پہلے اس میں تصرف کرنا جائز نہیں۔ مثلا اس کو بیچنا یا اس کو ہبہ کرنا جائز نہیں ہے۔ اور سلم میں رأس المال مبیع کے درجے میں ہے اس لئے اس پر قبضہ کرنے سے پہلے اس میں تصرف کرنا جائز نہیں، حدیث یہ ہے  سمعت ابن عباس یقول اما الذی نھی عنہ النبی ۖ فھو الطعام ان یباع حتی یقبض قال ابن عباس ولا احسب کل شیء الا مثلہ ۔ (بخاری شریف، باب بیع الطعام قبل ان یقبض و بیع مالیس عندک ،ص٣٤٢، نمبر ٢١٣٥ مسلم شریف ، باب بطلان بیع المبیع قبل القبض ،ص٦٦٢، نمبر ٣٨٣٨١٥٢٥ ابو داؤد شریف، باب فی بیع الطعام قبل ان یستوفی، ٥٠٤، نمبر ٣٤٩٢) اس حدیث میں مبیع پر قبضہ کرنے سے پہلے بیچنے سے منع فرمایا ہے۔
ترجمہ  : ١  پہلا یعنی رأس المال پر قبضہ کرنا تو اس لئے کہ اس میں قبضے کو فوت کرنا ہے جو عقد کے ذریعہ سے مستحق ہوا ہے ۔ ، اور دوسرا تو اس لئے کہ مسلم فیہ مبیع ہے اور قبضے سے پہلے مبیع میں تصرف کرنا جائز نہیں ہے ۔
تشریح  :   یہ دلیل عقلی ہے ۔پہلا، سے مراد رأس المال ، ہے ،کیونکہ پہلے گزرا کہ عقد کی وجہ سے رأس المال پر قبضہ ضروری ہے ، اور اس پر قبضے سے پہلے تصرف کردیا تو قبضہ فوت ہوگیا، اس لئے یہ جائز نہیں ہے۔۔ اور دوسرے سے مراد مسلم فیہ ہے ، بیع سلم میں مسلم فیہ مبیع  ہے اور ابھی حدیث گزری کہ مبیع پر قبضہ کرنے سے پہلے تصرف کرنا جائز نہیں ہے ۔ 
ترجمہ  :(٢٦١)اور نہیں جائز ہے شرکت اور نہ تولیہ مسلم فیہ میں اس کے قبضہ کرنے سے پہلے۔ 
ترجمہ  : ١   اس لئے کہ اس میں تصرف کرنا ہوا۔ 
تشریح:  مسلم فیہ یعنی مبیع پر ابھی قبضہ نہیں کیا ہے اور اس میں بیع تولیہ کرنا چاہتا ہے تو نہیں کر سکتا۔اسی طرح اس میں کسی کو 

Flag Counter