Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

451 - 540
٢   ون کان عینا فلأن السلم أخذ عاجل بآجل ذ السلام والسلاف ینبئان عن التعجیل فلا بد من قبض أحد العوضین لیتحقق معنی الاسم ٣  ولأنہ لا بد من تسلیم رأس المال لیتقلب المسلم 

تشریح : بیع سلم طے ہونے کے بعد بائع اور مشتری کے جدا ہونے سے پہلے ثمن پر قبضہ کرنا ضروری ہے۔اگر ثمن پر قبضہ نہیں کیا تو بیع سلم صحیح نہیں ہوگی ۔
 وجہ :  (١)مبیع اور ثمن دونوں ادھار ہوں اور ثمن درہم یا دینار ہے توعام بیوع میں مجلس میں مبیع پر قبضہ ہو جاتا ہے اس لئے ثمن پر قبضہ نہ بھی ہو تو چل جائے گا۔ لیکن بیع سلم میں مبیع لازمی طور پر بعد میں دے گا اس لئے کم از کم ثمن پر قبضہ ضروری ہے۔ورنہ تو مبیع بھی ادھار ہوگی اور ثمن بھی ادھار ہوگا۔حالانکہ دونوں ہی شرطیہ طور پر ادھار ہوں تو حدیث میں اس سے منع فرمایا ہے(٢) صاحب ہدایہ کی حدیث یہ ہے ۔عن ابن عمر عن النبی ۖ انہ نھی عن بیع الکالی بالکالی قال اللغویون ھو النسیئة بالنسیئة ۔ (دار قطنی ، کتاب البیوع ،ج ثالث ،ص ٦٠ نمبر ٣٠٤٢ سنن للبیھقی ،باب ماجاء عن بیع الدین بالدین ،ج خامس ،ص ٤٧٤،نمبر١٠٥٣٦) اس حدیث میں ادھار کی بیع ادھار سے منع فرمایا ہے۔اس لئے امام حنفیہ کے نزدیک بیع سلم میں مجلس میں رأس المال پر قبضہ کرنا ضروری ہے۔
لغت  : نقود : نقد کی جمع ہے ، درہم اور دینار ۔ دین بدین : کا ترجمہ ہے قرض ، یہاں مراد ہے ادھار کی بیع ادھار سے ۔ عین : درہم ، دینار کے علاوہ چاول گیہوں وغیرہ کو عین کہتے ہیں ۔ عاجل :  عجل  سے مشتق ہے ،جلدی ۔ آجل :  اجل سے مشتق ہے ،دیر سے ، ادھار کرکے ۔ کالی : ادھار ۔  
ترجمہ  : ٢  اور اگر ثمن عینی چیز ہو ] چاول گیہوں وغیرہ[تو سلم کا ترجمہ ہے جلدی دیکر ادھار لو ، اس لئے کہ اسلام ، اور اسلاف میں جلدی کا معنی ہے اس لئے دونوں عوضوں میں سے ایک پر قبضہ کرنا ضروری ہے نام کا معنی متحقق ہوجائے ۔
تشریح  : بیع سلم میں ثمن پر قبضہ کرنے کی یہ دوسری دلیل ہے ، اس میں اسلام اور اسلاف کے لغوی معنی سے استدلال کیا گیا ہے ۔فرماتے ہیں کہ سلم اور سلف کا ترجمہ ہے سپرد کرنا اور جلدی کرنا اس لئے اس لغوی معنی کی رعایت کرتے ہوئے ثمن پر اس وقت قبضہ کرنا ضروری ہے ، کیونکہ مبیع پر قبضہ ہوگا ہی نہیں اس لئے ثمن ہی رہ گیا جس پر قبضہ کیا جائے گا ۔
ترجمہ  : ٣  اور اسلئے کہ رأس المال کو سپرد کرنا ضروری ہے تاکہ بائع اس سے خرید وفروخت کرے اور مبیع سپرد کرنے پر قادر ہوجائے 
تشریح  :  ثمن پر قبضہ کرنے کی یہ تیسری دلیل ہے ، کہ بیع سلم غریبوں کی بیع ہے اس لئے ثمن اس کو ابھی ادا کرے تاکہ اس سے خرید و فروخت کرکے مسلم فیہ ]مبیع[ خرید سکے اور اس کو مشتری کے حوالے کر سکے ۔۔ یتقلب : قلب سے مشتق ہے ، الٹ 

Flag Counter