Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

44 - 540
بیع شاة من قطیع غنم وذراع من ثوب لا یجوز للتفاوت. وبیع قفیز من صبرة یجوز لعدم التفاوت فلا تفض الجہالة لی المنازعة فیہ وتفض لیہا ف الأول فوضح الفرق. (١٤)قال ومن ابتاع صبرة طعام علی أنہا مائة قفیز بمائة درہم فوجدہا أقل کان المشتر بالخیار ن شاء أخذ الموجود بحصتہ من الثمن ون شاء فسخ البیع   ١ لتفرق الصفقة علیہ قبل التمام فلم یتم رضاہ بالموجود(١٥) ون وجدہا أکثر فالزیادة للبائع   ١ لأن البیع وقع علی مقدار معین والقدر  

جائز ہے تفاوت نہ ہونے کی وجہ سے ، اس لئے جہالت جھگڑے کی طرف نہیں پہونچائے گی ، اور پہلی شکل میں جھگڑے کی طرف پہونچائے گی اس لئے فرق واضح ہو گیا ۔ 
تشریح:  امام ابو حنیفہ  کے نزدیک  ان تینوں صورتوں میں ایک بکری اور ایک گز اور ایک عدد کی بیع ہوگی ، اور ہر بکری اور ہر گز اور ہر عدد متفاوت ہے اس لئے ایک بکری ، اور ایک گز، اور ایک عدد میں جھگڑا ہو جائے گا اس لئے ایک میں بھی بیع فاسد ہو گی ، اور گیہوں میں تفاوت نہیں ہے اس لئے ایک قفیز دینے میں کوئی جھگڑا نہیں ہے اس لئے ایک قفیز کی بیع ہو جائے گی ، دونوں میں یہ فرق ہے ۔   
ترجمہ:(١٤)کسی نے کھانے کا ڈھیر بیچا اس طرح کہ سو قفیز ہے سو درہم کے بدلے ۔پس اس کو اس سے کم پایا تو مشتری کو اختیار ہے چاہے تو موجود کو اس کے حصے کے مطابق ثمن سے لے لے اور چاہے تو بیع فسخ کردے۔
ترجمہ: ١  بیع تمام ہونے سے پہلے صفقہ کے تفرق کی وجہ سے اس لئے موجودہ مبیع سے اس کی رضامندی مکمل نہیں ہوئی ۔  
تشریح:  غلے کا ڈھیر ہے اور بائع یوں کہہ رہا ہے کہ اس میں سو قفیز گیہوں ہے سو درہم کے بدلے دوںگا۔تو چونکہ پوری مقدار معلوم ہے اور مجموعی قیمت بھی سو درہم معلوم ہے اس لئے پورے ڈھیر کی بیع ہوئی ۔لیکن جب ناپا تو سو قفیز سے کم نکلا تو چونکہ بائع نے یہ بھی کہا تھا کہ سو قفیز ہے اور سو درہم کے بدلے میںدوںگاتو ایک قفیز ایک درہم کا ہوا اس لئے اگر مثلا نوے قفیز نکلے تو نوے درہم لازم ہونگے۔جتنا حصہ گیہوں ہے اتنا ہی حصہ ثمن لازم ہوگا۔لیکن چونکہ سو قفیز کی بات تھی اور مشتری کو اس سے کم ملا تو وعدہ کے مطابق نہیں ملا اس لئے اس کو اختیار ہوگا چاہے تو نوے درہم سے نوے قفیز لے اور چاہے تو بیع فسخ کردے۔ کیونکہ بیع مکمل ہونے سے پہلے تفرق صفقہ ہو گیا ، یعنی وعدے کے مطابق سو قفیز نہیں ملا بلکہ ر ضامندی سے پہلے نوے قفیز کی بات شروع ہو گی اس لئے مشتری کو لینے اور نہ لینے کا اختیار ہوگا۔
ترجمہ:  (١٥)   اور اگر سو قفیز سے زیادہ پایا تو زیادہ بائع کے لئے ہے ۔
ترجمہ: ١  اس لئے کہ بیع معین مقدار پر واقع ہوئی ہے ، اور مقدار وصف نہیں ہے ۔ 

Flag Counter