Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

437 - 540
فالمثل أعدل من القیمة ولأن القبض یعاین فیعرف مثل المقبوض بہ ف وقتہ أما الوصف فلا یکتفی بہ. (٢٥١)قال ولا یجوز السلم لا مؤجلا ١ وقال الشافع رحمہ اللہ یجوز حالا لطلاق الحدیث ورخص ف السلم. ولنا قولہ علیہ الصلاة والسلام لی أجل معلوم فیما روینا٢  ولأنہ شرع رخصة دفعا لحاجة المفالیس فلا بد من الأجل لیقدر علی التحصیل فیہ فیسلم٣  ولو کان 

لغت  : تضمین بالمثل : گوشت کے بدلے میں گوشت ہی ضمان میں دینا ، اس کو تضمین بالمثل ، کہتے ہیں ۔ القبض یعاین : قبضہ ایسی چیز ہے جو نظر آتی ہے ، مشاہد ہے ، یعرف مثل المقبوض بہ فی وقتہ۔ گوشت کو قرضہ لیتے وقت جن صفات کے ساتھ قبضہ کیا تھا واپس دینے کے وقت یہ معلوم کیا جاسکتا ہے کہ یہ گوشت پہلے کے گوشت کی طرح ہے یا نہیں ہے ۔الوصف فلا یکتفی بہ ۔ اس عبارت کا مطلب یہ ہے کہ بیع سلم میں ابھی گوشت کی صرف صفات بیان کی گئی ہیں جو سامنے نہیں ہیں اس لئے اس پر اکتفاء نہیں کیا جائے گا اور بیع سلم کرنا جائز نہیں ہوگا۔ 
ترجمہ  :(٢٥١) اور نہیں جائز ہے سلم مگر مؤخر کرکے ساتھ۔  
تشریح:  بیع سلم کہتے ہی ہیں اس کو جس میں مبیع بعد میں دی جائے۔اور اگر مبیع فوری دینے کی بات ہو تو اس کو بیع سلم نہیں کہیںگے۔اس کو عام بیع اور بیع عین کہیںگے۔
وجہ  :  اس آیت میں ہے کہ بیع سلم کرو ایک مدت تک  تو اس کو لکھ لیا کرو، جس سے معلوم ہوا کہ بیع سلم میں مدت ضروری ہے ۔  یا ایھا الذین آمنوا اذا تداینتم بدین الی اجل مسمی فاکتبوہ ۔ (آیت ٢٨٢ ،سورة البقرة ٢) 
ترجمہ  : ١  امام شافعی نے فرمایا کہ بیع سلم فی الفور بھی جائز ہے ، کیونکہ حدیث میں مطلقا ٫رخص فی  السلم ، ہے ۔
تشریح  : امام شافعی   فرماتے ہیں کہ بیع سلم کرے اور مبیع فوری طور پر دینے کی بات طے کرے تب بھی بیع سلم ہوگی ، اس کی وجہ یہ فرماتے ہیں کہ مطلقا ہے کہ بیع سلم کرو اس لئے فوری بیع بھی ہوسکتی ہے ۔۔ نوٹ :پہلے گزر چکا ہے کہ رخص فی السلم والی حدیث نہیں ہے ، یہ حدیث کا مفہوم ہے ۔   
ترجمہ  :  ٢  ہماری دلیل حضور ۖ کاقول الی اجل معلوم ہے ۔ 
وجہ  : حدیث میں ہے اجل معلوم ، جس کا مطلب ہے کہ بیع سلم کہتے ہی اس کو جس کی مدت ہو، صاحب ہدایہ کی حدیث یہ ہے ۔عن ابن عباس قال قدم النبی ۖ المدینة وھم یسلفون بالثمر السنتین والثلاث فقال من اسلف فی شیء ففی کیل معلوم ووزن معلوم الی اجل معلوم ۔ (بخاری شریف ، باب السلم فی وزن معلوم ،ص ٣٥٧ ،نمبر ٢٢٤٠ مسلم شریف ، باب السلم ،ص ٧٠١، نمبر ٤١١٨١٦٠٤)

Flag Counter