Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

434 - 540
قبل القبض. (٢٤٨)قال ویجوز السلم ف السمک المالح وزنا معلوما وضربا معلوما] لأنہ معلوم القدر مضبوط الوصف مقدور التسلیم ذ ہو غیر منقطع[ولا یجوز السلم فیہ عددا ١  للتفاوت.(٢٤٩) قال ولا خیر ف السلم ف السمک الطر لا ف حینہ وزنا معلوما وضربا معلوما١  لأنہ ینقطع ف زمان الشتاء حتی لو کان ف بلد لا ینقطع یجوز مطلقا ونما یجوز وزنا لا عددا لما ذکرنا.٢  وعن أب حنیفة رحمہ اللہ أنہ لا یجوز ف لحم الکبار منہا وہ الت تقطع 

ترجمہ  : (٢٤٨) نمکین مچھلی کی بیع سلم جائز ہے وزن معلوم ہو اور قسم معلوم ہو ۔ 
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ مقدار بھی معلوم ہے اور وصف بھی ضبط کے قابل ہے اور سپرد کرنا بھی قدرت میں ہے اس لئے کہ وہ بازار سے منقطع نہیں ہوتی ۔ لیکن گن کرکے بیع سلم جائز نہیں ہے کیونکہ اس میں تفاوت ہوتی ہے ۔ 
تشریح  : جو مچھلی نمک ڈال کر سکھا دیتے ہیں اور بازار میں ہمیشہ ملتی ہے اس میں یہ تین صفت پائی جاتی ہے ]١[ اس کا وزن معلوم ہوتا ہے ۔ ]٢[ وہ مچھلی کس قسم کی ہے یہ بھی معلوم ہوتی ہے ]٣[  چونکہ ہر وقت بازار میں موجود رہتی ہے اس لئے کسی وقت بھی سپرد کرنا آسان ہے اس لئے وزن کے طور پر بیع سلم کرنا جائز ہے ، لیکن گن کر بیع سلم کرنا جائز نہیں ہے ، کیونکہ اس لئے کہ اس کے افراد میں فرق ہوتا ہے جو مفضی الی المنازعة ہے ۔ 
 ترجمہ  : (٢٤٩) تازی مچھلی کی بیع سلم میں کوئی خیر نہیں ہے مگر اس کے زمانے میں جبکہ وزن معلوم ہو اور قسم معلوم ہو ۔ 
ترجمہ  : ١  اس لئے سردی کے زمانے میں مچھلیاںمنقطع ہوجاتیں ہیں ، چنانچہ کسی ملک میں کبھی بھی منقطع نہ ہوتی ہو تو جائز ہے ، اور وزن کرکے جائز ہے ، گن کر جائز نہیں ہے اس کی وجہ ذکر کردی ہے ]کہ اس کے افراد میں تفاوت ہوتا ہے [
تشریح  : تازی مچھلی سردی میں نہیں ملتی ہے اس لئے جس زمانے میں ملتی ہو اسی زمانے میں بیع سلم جائز ہوگی اور جس زمانے میں نہیں ملتی اس میں جائز نہیں ہے ، ہاں اگر اس ملک میں ہر زمانے میں ملتی ہے تو ہر زمانے میں جائز ہوگی ، دوسری بات یہ ہے کہ وزن کرکے جائز ہوگی ، گن کر جائز نہیں ہوگی ، کیونکہ اس کے افراد میں تفاوت ہوتا ہے جس سے جھگڑا ہوگا۔ 
ترجمہ  : ٢  امام ابو حنیفہ  کی ایک روایت یہ ہے کہ بڑی مچھلی کے گوشت میں بیع سلم جائز نہیں ہے ، جس مچھلی کو کاٹ کر بیچتے ہوں ، گوشت پر قیاس کرتے ہوئے ، انکے نزدیک ۔ 
تشریح  :  جانور کے گوشت میں بیع سلم جائز نہیں ہے  چربی ہویا نہ ہو اس کی وجہ سے فرق پڑتا ہے ، اسی طرح بوڑھے جانور اور جوان جانور کے گوشت میں فرق ہوتا ہے ، اس لئے امام ابو حنیفہ  کے نزدیک گوشت میں بیع سلم جائز نہیں اسی پر قیاس کرکے وہ مچھلی جو بڑی ہو اور کاٹ کر بیچی جاتی ہو اس کے گوشت میں بیع سلم جائز نہیں ہے ، کیونکہ اس کے گوشت میں بھی  فرق ہوگا ۔ 

Flag Counter