Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

430 - 540
والصفة والتفاوت بعد ذلک یسیر فأشبہ الثیاب.٢  ولنا أنہ بعد ذکر ما ذکر یبقی فیہ تفاوت فاحش ف المالیة باعتبار المعان الباطنة فیفض لی المنازعة بخلاف الثیاب لأنہ مصنوع للعباد فقلما یتفاوت الثوبان ذا نسجا علی منوال واحد.٣  وقد صح أن النب علیہ الصلاة والسلام 

ترجمہ  : ١  امام شافعی  نے فرمایا کہ جانور کی بیع سلم جائز ہے۔ اس لئے کہ جنس بیان کردے، عمر بیان کردے، قسم بیان کردے ، اور صفات بیان کردے تو جانور معلوم ہوجائے گا ، اور اس کے بعد فرق کم رہ جاتا ہے اس لئے یہ کپڑے کی طرح ہوگیا۔  
وجہ  (١) وہ فرماتے ہیں کہ جانور کی تمام صفات اور عمر وغیرہ متعین کر دی جائیں تو کافی حد تک متعین ہو جاتا ہے۔اس لئے جانور ، کی بیع سلم جائز ہے (٢) حدیث میں اس کا ثبوت ہے۔ عن عبد اللہ بن عمر ان رسول اللہ امرہ ان یجھز جیشا فنفدت الابل فامرہ ان یأخذ فی قلاص الصدقة فکان یأخذ البعیربالبعیرین الی ابل الصدقة ۔ (ابو داؤد شریف، باب فی الرخصة فی ذلک]ای فی بیع الحیوان بالحیوان نسیئة[ ص ٤٨٨ ،نمبر ٣٣٥٧ ابو داؤد ،باب فی حسن القضائ، ص٤٨٧، نمبر ٣٣٤٦) اس حدیث میں آپۖ نے ایک اونٹ کے بدلے دو اونٹ دیکر ادھار خریدا ہے جو بیع سلم کی شکل ہے اس لئے امام شافعی کے نزدیک حیوان میں بیع سلم جائز ہے۔
ترجمہ  : ٢  ہماری دلیل یہ ہے کہ ان تمام چیزوں کے ذکر کرنے کے بعد بھی باطنی معانی کے اعتبار سے مالیت میں بہت فرق باقی رہ جاتا ہے  جو جھگڑے تک پہنچائے گا ۔ بخلاف کپڑے کے اس لئے کہ وہ بندے کی بناوٹ ہے اس لئے دو کپڑوں میں کم فرق رہتا ہے اگر ایک ہی آلہ پر بنا جائے ۔
تشریح  : دو جانوروں کے کتنے ہی صفت بیان کردئے جائیں پھر بھی دونوں میں فرق باقی رہ جاتا ہے ، اور اس کی مالیت میں فرق رہاتا ہے ، مثلا ایک گائے زیادہ دودھ دیتی ہے اور دوسری کم دیتی ہے ، ایک بیل ہل میں اچھا چلتا ہے دوسرا کم چلتا ہے اس لئے اس کی بیع سلم جائز نہیں ہوگی ، اس کے برخلاف کپڑا انسان کی بناوٹ ہے اس لئے ایک ہی آلے پربنا جائے تو دو کپڑوں میں بہت کم فرق رہے گا اس لئے اس کی بیع سلم جائز ہوگی ۔ 
لغت  : نسج : کپڑا بننا۔منوال : نال سے مشتق ہے ۔ دینا ، منوال کپڑا بننے والے وہ لکڑی جس پر کپڑا  لپیٹتے ہیں ۔ یہاں مراد ہے آلہ۔   
ترجمہ  : ٣  صحیح حدیث میں ہے کہ حضور ۖ نے جانور میں بیع سلم کرنے سے منع فرمایا ہے ، اور اس میں جانور کی تمام جنسیں شامل ہیں ، یہاں تک کہ چڑیوں میں بھی بیع سلم کرنا جائز نہیں ہے۔ 

Flag Counter