Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

426 - 540
والمسلم فیہ لا بد أن یکون مثمنا فلا یصح السلم فیہما ٣  ثم قیل یکون باطلا وقیل ینعقد بیعا بثمن مؤجل تحصیلا لمقصود المتعاقدین بحسب المکان والعبرة ف العقود للمعان٤  والأول أصح لأن التصحیح نما یجب ف محل أوجبا العقد فیہ ولا یمکن ذلک. (٢٤١)قال وکذا ف المذروعات١  لأنہ یمکن ضبطہا بذکر الذرع والصفة والصنعة ولا بد منہا لترتفع الجہالة 

وجہ : مسلم فیہ ایسی چیز ہونی چاہئے جو متعین کرنے سے متعین ہوجائے ، اور مثمن ہو یعنی ثمن سے خریدا جا سکتا ہو ، اور درہم اور دینار تو خود ثمن ہیں ، اور متعین کرنے سے متعین نہیں ہوتے اس لئے درہم اور دینار میں بیع سلم جائز نہیں ہے ۔
 ترجمہ  :  ٣   پھر کہا گیا کہ بیع باطل ہوگی ، اور بعض حضرات نے فرمایا کہ ثمن موخر کہہ کر بیع منعقد ہوجائے گی حتی الامکان عقد کرنے والے کے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے اور عقد میں اعتبار معانی کا ہوتا ہے ۔
تشریح  : بعض حضرات ]عیسی بن ابان [نے فرمایا کہ یہ بیع سلم بالکل باطل ہے ، کسی طرح بھی صحیح نہیں ہوگی ۔ بعض  دوسرے حضرات ] ابو بکر اعمش [ نے فرمایا کہ اس کی یوں تصحیح کی جاسکتی ہے کہ جو چاول ، گیہوں راس المال ]ثمن [ہے  اس کو مبیع قرار دی جائے اور جو درہم دینار مسلم فیہ ہے اور بعد میں ادا کرنا ہے ، اس کو ثمن موخر قرار دیا جائے ، اور یوں کہا جائے کہ ابھی چاول دیکر ادھار اس کی قیمت لی ہے اور اس طرح اس بیع کو جائز قرار دی جائے ۔     
وجہ  :  جملہ اگر چہ بیع سلم کا بولا ہے ، لیکن معانی کے اعتبار سے ثمن مؤجل کے ساتھ مبیع بیچنا ہے اس لئے دونوں عقد کرنے والوں کے مقصد کا اعتبار کیا جائے ، اور حتی الامکان بیع کوجائز قرار دیا جائے ۔ 
ترجمہ  : ٤   پہلی روایت] کہ بیع باطل ہے[ صحیح ہے اس لئے کہ تصحیح اس صورت میں واجب ہوتی ہے جہاں جہاں عقد بنانا ممکن ہو ، اور یہاں اس کا امکان نہیں ہے ۔ 
تشریح  : پہلی روایت صحیح کی وجہ یہ فرماتے ہیں کہ درہم اور دینار کو یہاں مبیع بنایا ، جو کسی حال میں نہیں بن سکتا کیونکہ وہ تو پیدائشی ثمن ہے اس لئے بیع درست ہی نہیں ہوگی ۔ 
ترجمہ : (٢٤١)  اور ایسے ہی ہاتھ سے ناپی جانے والی چیزوں میں بیع سلم جائز ہے ۔ 
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ گز صفت اور کاریگری کے ذکر سے اس کا ضبط کرنا ممکن ہے ، اور یہ سب ضروری ہے تاکہ جہالت ختم ہوجائے اور سلم صحیح ہونے کی شرط متحقق ہوجائے۔
تشریح  : کپڑا وغیرہ جو ہاتھ سے ناپا جاتا ہو اس کی بیع سلم جائز ہے ۔ 
وجہ  : (١) گز کے ذریعے ، اور صفت بیان کرنے کے ذریعے ، اور کس فیکٹری کا ہے اس کے ذریعے اس کو متعین کرنا ممکن ہے 

Flag Counter