Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

42 - 540
بالخیار. ٥   ثم ذا جاز ف قفیز واحد عند أب حنیفة فللمشتر الخیار لتفرق الصفقة علیہ وکذا ذا کیل ف المجلس أو سمی جملة قفزانہا لأنہ علم ذلک الآن فلہ الخیار کما ذا رآہ ولم یکن رآہ وقت البیع. (١٣)ومن باع قطیع غنم کل شاة بدرہم فسد البیع ف جمیعہا عند أب حنیفة وکذلک من باع ثوبا مذارعة کل ذراع بدرہم ولم یسم جملة الذرعان   ١ وکذا کل 

ترجمہ: ٤   جیسے کہ دو میں سے ایک غلام کو بیچا اس شرط پر کہ مشتری کو ایک غلام کو منتخب کرنے کا اختیار ہو گا ]تو بیع جائز ہے [
تشریح:   بائع نے کہا کہ دو غلاموں میں سے ایک کو پانچ سو درہم میں بیچتا ہوں اس شرط پر کہ اس ایک غلام کو منتخب کرنے کا اختیار مشتری کو ہو گا، اس صورت میں مبیع مجہول ہے ، لیکن مشتری کے ہاتھ میں ہے کہ کسی ایک غلام کو منتخب کر کے مبیع متعین کر لے ، اس لئے بیع جائز ہو جائے گی ، اسی طرح اوپر کے مسئلے میں بائع یا مشتری ڈھیر ناپ لے گا تو جہالت ختم ہو جائے گی اس لئے بیع جائز ہو گی ۔
اصول : صاحبین کے نزدیک یہ ہے کہ مجلس ختم ہونے سے پہلے جہالت ختم کی جا سکتی ہو تو اس جہالت سے بیع فاسد نہیں ہو گی 
 ترجمہ:  ٥   پھر امام ابو حنیفہ  کے نزدیک ایک قفیز میں جائز ہوئی تو مشتری کو اختیار ہو گا تفرق صفقہ کی وجہ سے ۔ اور ایسے ہی مجلس میں کیل کیا گیا ، یا تمام کیلوں کو بیان کیا گیا اس لئے کہ یہ اب جانا ہے اس لئے اس کو اختیار ہوگا جیسا کہ اب دیکھا ہواور بیع کے وقت نہ دیکھا ہو ۔
تشریح:  جملہ ایسا استعمال کیا گیا تھا کہ پورے ڈھیر کی بیع ہو لیکن امام ابو حنیفہ  کے نزدیک صرف ایک قفیز کی بیع ہوئی اس لئے یہ تفرق صفقہ ہوا اس لئے مشتری کو اختیار ہو گا چاہے تو لے اور چاہے تو نہ لے ، اسی طرح مجلس میں ڈھیر کو ناپنے کے بعد پورے ڈھیر کی مقدار کا علم ہوا اور اس کی قیمت کا علم ہوا تو بھی مشتری کو لینے اور نہ لینے کا اختیار ہو گا ، اس لئے کہ اس کو اب معلوم ہوا کہ اتنا کیلو ہے اور اس کی قیمت اتنی دینی ہے ۔ اس کی مثال دیتے ہیں کہ خریدتے وقت مشتری نے مبیع کو دیکھا نہیں ہے اور اب دیکھا ہے تو اسکو اب لینے اور نہ لینے کا اختیار ہو گا اسی طرح اب مبیع اور اس کی قیمت کا اندازہ ہوا ہے اسلئے اس کو اختیار ہو گا       
ترجمہ: (١٣)کسی نے بکری کا ریوڑ بیچا اس طرح کہ ہر بکری ایک درہم کی تو تمام ہی بکری میں بیع فاسد ہے۔   امام ابو حنیفہ  کے نزدیک ، ایسے ہی کسی نے  ناپنے والے کپڑے کو ہر ہاتھ ایک درہم کے بدلے بیچا اور مجموعی ہاتھ کتنا ہے بیان نہیں کیا ] تو بیع فاسد ہو جائے گی ۔ 
ترجمہ:  ١  اور ایسے ہی  عددی چیز کو جو متفاوت ہے ۔ اور صاحبین کے نزدیک کل میں جائز ہے اس دلیل کی وجہ سے جو ہم نے بیان کیا ۔ 

Flag Counter