Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

416 - 540
لأن الغصب غیر موضوع لفادة الملک ١٢ وبخلاف ما ذا کان ف البیع خیار البائع لأنہ لیس بمطلق وقران الشرط بہ یمنع انعقادہ ف حق الحکم أصلا ١٣  وبخلاف بیع المشتر من الغاصب ذا باع لأن بالجازة یثبت للبائع ملک بات فذا طرأ علی ملک موقوف لغیرہ أبطلہ 

نہیں ہوگا ، لیکن سب قرض خواہوں کا قرض ادا کردیا تو آزاد ہوجائے گا ، اسی طرح اوپر کے مسئلے میں مالک نے اجازت دے دی تو آزاد ہوجائے گا۔
ترجمہ  : ١١  بخلاف خود غاصب آزاد کرے تو صحیح نہیں ہے اس لئے کہ غصب ملک کے فائدے کے لئے وضع نہیں کیا ہے ۔
تشریح  :  یہ امام محمد  کو جواب ہے ۔غاصب خود آزاد کرے اور بعد میں ضمان ادا کرے تو آزاد نہیں ہوگا ، اس کی وجہ یہ ہے کہ غصب مالک بننے کا سبب نہیں ہے ، اس لئے جس وقت آزاد کیا تو غاصب غلام کا مالک ہی نہیں تھا اور نہ مالک بننے کا سبب اختیار کیا تھا ، یہ تو بعد میں جب ضمان ادا کیا تو یوں سمجھا جائے گا کہ مالک نے ضمان کے بدلے میں اب غلام غاصب کو دیا ہے ، چونکہ آزاد کرتے وقت کسی طرح بھی مالک نہیں تھا اس لئے آزاد نہیں ہوگا۔ 
ترجمہ  :١٢  بخلاف جبکہ بیع میں بائع کو خیار شرط ہو ]تو مشتری مالک نہیں ہوگا[ اس لئے کہ یہ مطلق بیع نہیں ہے اس کے ساتھ شرط ملی ہوئی نہیں ہے، اور بیع کے ساتھ شرط کا ملنا حکم کے حق میں بیع کے منعقد ہونے کو بالکل روکتا ہے ۔
تشریح  :  یہ امام محمد  کو جواب ہے۔ انہوں نے استدلال کیا تھا کہ بیع میں بائع کو خیار شرط ہو اور مشتری آزاد کردے تو جائز نہیں ، اس کا جواب دیا جا رہا ہے کہ ۔ بیع میں بائع کی خیار شرط ہو تو گویا کہ مشتری کی ملکیت ہوتی ہی نہیں ہے اس لئے اس دوران آزاد کرنے سے بغیر ملکیت کے آزاد کرنا ہوا اس لئے آزاد نہیں ہوگا ۔
لغت  : مشتری من الغاصب : جس نے غصب کیا ہے اس سے خریدنے والے کو ٫ مشتری من الغاصب ، کہتے ہیں ۔ 
ترجمہ  : ١٣   بخلاف مشتری من الغاصب کے جبکہ بیع کی ]تو صحیح نہیں ہوگی [  اس لئے کہ مالک کی اجازت سے بائع اول کے لئے ملک قطعی ثابت ہوگی  پس جب یہ ملک قطعی ملک موقوف پر طاری ہوگی تو اس کو باطل کردے گی ۔ 
تشریح  : یہ امام محمد  کو جواب ہے۔ انہوں نے استدلال کیا تھا کہ مشتری من الغاصب کسی دوسرے کے ہاتھ میں غلام بیچے تو اس کی بیع درست نہیں ہے ، اس کا جواب دیا جا رہا ہے ۔
 نوٹ  :یہاں یہ مانا ہے کہ ]١[ غلام کا مالک زید ہے ۔]٢[ غصب کرنے والا عمر ہے ۔]٣[  عمر سے خریدنے والا خالد ہے ، جسکو مشتری من الغاصب ، کہتے ہیں ]٤[ خالد نے ساجد سے بیچا ہے ۔
مالک زید جب اجازت دے گا تو غاصب عمر ، اور مشتری من الغاصب خالد کے درمیان کی بیع درست ہوجائے گی اور خالد کی 

Flag Counter