Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

415 - 540
موقوفا بتصرف مطلق موضوع لفادة الملک ولا ضرر فیہ علی ما مر فتوقف العتاق مرتبا علیہ وینفذ بنفاذہ٩  وصار کعتاق المشتر من الراہن١٠  وکعتاق الوارث عبدا من الترکة وہ مستغرقة بالدیون یصح وینفذ ذا قضی الدیون بعد ذلک١١  بخلاف عتاق الغاصب بنفسہ 

تشریح ]٤[ یہ چوتھی مثال ہے ۔ غاصب نے بیچا ، مشتری نے خریدنے کے بعد اسکو آزاد کردیا ، بعد میں غاصب نے مالک کو ضمان ادا کردیا پھر بھی مشتری کا آزاد کرنا صحیح نہیں ہوگا ، اسی طرح مالک نے بعد میں اجازت دی پھر بھی مشتری کا آزاد کرنا صحیح نہیں 
 ترجمہ  : ٨  امام ابو حنیفہ  اور امام ابو یوسف  کی دلیل یہ ہے کہ مطلق عقد سے ملک موقوف ثابت ہوئی ہے جو ملک کے فائدہ دینے کے لئے وضع کیا گیا ہے اور اس میں کسی کو نقصان نہیں ہے ] جیسا کہ گزر گیا[اس لئے اس ملک پر مرتب ہونے کی وجہ سے آزاد کرنا موقوف ہوگااس لئے مالک کے نافذ کرنے سے آزادگی نافذ ہوجائے گی۔
لغت  : تصرف مطلق : بیع میں بائع یا مشتری کا خیار شرط ہو یہ تصرف مطلق نہیں ہے ، اس لئے پہلے گزرا کہ بائع کا خیار شرط ہو اور مشتری آزاد کردے تو آزاد نہیں ہوگا ، اور کسی کا خیار شرط نہ ہو تو اس کو تصرف مطلق ،یا بیع مطلق کہتے ہیں ۔   
تشریح  :  یہ شیخین  کی دلیل ہے ، یہاں جو بیع ہوئی وہ خیار شرط والی نہیں بلکہ مطلق بیع ہوئی ہے جس سے ملک کا فائدہ ہوتا ہے ، البتہ یہ مالک کی اجازت پر موقوف ہے اس لئے جیسے ہی مالک اجازت دے گا مشتری غلام کا مالک ہوجائے گا ، اور مالک ہونے پر آزادگی مرتب ہوگی ، اس لئے مشتری کے مالک ہونے کے بعد غلام آزاد ہوگا ، اور اس میں مالک کا نقصان بھی نہیں ہے کیونکہ اس کی مرضی سے یہ ہوگا اور اس کو غلام کی قیمت بھی مل جائے گی ۔ 
ترجمہ  : ٩   راہن سے خریدنے والے کے آزاد کرنے کی طرح ہوگیا ۔ 
تشریح  :  یہاں سے شیخین  کی طرف سے دو مثالیں دے رہے ہیں ۔]١[ مثلا زید نے عمر سے ہزار درہم قرض لیا تھا اور ایک غلام رہن پر رکھا تھا پھر زید نے اس غلام کو خالد سے بیچ دیا اور خالد نے اس کو آزاد کردیا ، بعد میں زید راہن نے عمر مرتہن کو ہزار درہم ادا کردیا تو غلام آزاد ہوجائے گا ، یا عمر مرتہن نے آزاد کرنے کی اجازت دے دی تو غلام آزاد ہوجائے گا ، اسی طرح یہاں بھی مالک کی اجازت دینے سے غلام آزاد ہوجائے گا ۔
ترجمہ  : ١٠  یا وارث اپنے ترکے کے غلام کو آزاد کردے حالانکہ وہ قرض میں گھرا ہوا ہے تو وارث کا آزاد کرنا صحیح ہے ، اور جب قرض ادا کردے گا تو اس کے بعد آزادگی نافذ ہوجائے گی ۔  
تشریح  : یہ شیخین  کی طرف سے دوسری مثال ہے۔ غلام قرض سے گھرا ہوا ہے ، وارث نے اس کو آزا د کردیا تو یہ ابھی آزاد 

Flag Counter