Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

412 - 540
یتوقف علی الجازة.٦  ولو ہلک المالک لا ینفذ بجازة الوارث ف الفصلین لأنہ توقف علی جازة المورث لنفسہ فلا یجوز بجازة غیرہ. ٧  ولو أجاز المالک ف حیاتہ ولا یعلم حال المبیع جاز البیع ف قول أب یوسف رحمہ اللہ أولا وہو قول محمد رحمہ اللہ لأن الأصل بقاؤہ ثم رجع أبو یوسف رحمہ اللہ وقال لا یصح حتی یعلم قیامہ عند الجازة لأن الشک وقع فی 

ہے کہ بائع سے جو مبیع لی ، گویا کہ فضولی نے اس کو قرض لیا ،پس اگر وہ مثلی چیز ہے مثلا باجرہ ہے تو فضولی اس کے مثل باجرہ بائع کی طرف واپس کرے، اور مثلی نہیں ہے ، مثلا باندی ہے تو اس کی قیمت بائع کی طرف واپس کرے۔لانہ شراء من وجہ : اس عبارت کا مطلب یہ ہے کہ، گویا کہ فضولی نے بائع سے باجرہ خریدا۔ و الشرء لا یتوقف علی الاجازة : یہ ایک قاعدہ بیان کر رہے ہیں کہ خریدنے کے لئے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے ۔  
ترجمہ : ٦  اگر مالک مر گیا تو وارث کی اجازت سے بیع نافذ نہیں ہوگی دونوں صورتوں میں ]چاہے ثمن درہم دینار ہو چاہے چاول گیہوں ہو[اس لئے کہ بیع خود مورث کی اجازت پر موقوف تھی اس لئے دوسرے کی اجازت سے جائز نہیں ہوگی ۔ 
تشریح  : اوپر قاعدہ گزرا کہ بائع اور مشتری کی اہلیت موجود ہو تب اجازت جائز ہوگی ، اسی پر یہ تبصرہ ہے کہ بائع کا انتقال ہوگیا اب اس کا وارث اجازت دے تو اس سے بیع نافذ نہیں ہوگی چاہے ثمن دین ہو یعنی درہم یا دینار ہو ، چاہے عرض ہویعنی چاول ، گیہوں ہو، کیونکہ جسکی اجازت پر موقوف تھی اس کی اجازت نہیں ہوسکی ۔
ترجمہ  : ٧  اور اگر مالک نے اپنی زندگی میں بیع کی اجازت دی لیکن اس کو مبیع کا حال معلوم نہیں تھا تو حضرت امام ابو یوسف  کے پہلے قول میں بیع جائز ہے ، اور وہی قول امام محمد  کا ہے اس لئے اصل یہ ہے کہ مبیع باقی ہوگی ، پھر اس سے رجوع کرگئے اور فرمایا کہ اجازت کے وقت جب تک کہ مبیع کے موجود ہونے کا علم نہ ہو تو صحیح نہیں ہے اس لئے کہ اجازت کی شرط میں شک واقع ہوگیا ، اس لئے شک کے ساتھ اجازت ثابت نہیں ہوگی ۔ 
تشریح  :  اوپر یہ قاعدہ گزرا کہ اجازت کے وقت مبیع موجود ہو اس پر یہ تبصرہ ہے ، کہ اجازت کے وقت مالک کو اس کا علم نہیں تھا کہ مبیع موجود ہے یا نہیں توامام ابو یوسف  فرماتے تھے کہ بیع جائز ہوجائے گی ، اور یہی قول امام محمد  کا ہے ، کیونکہ اصل یہی ہے کہ مبیع موجود ہوگی ، لیکن بعد میں اس سے رجوع کر گئے ، اور فرمایا کہ اجازت کے وقت شک ہوگیا اس لئے شک سے اجازت ثابت نہیں ہوگی ، یقینی معلوم ہونا چاہئے ۔ 
ترجمہ : (٢٣١)  کسی نے غلام  غصب کیا اور اس کو بیچ دیا ، مشتری نے اس  کو آزاد کردیا بعد میں آقا نے اجازت دی تو آزاد کرنا جائز ہے ۔

Flag Counter