Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

405 - 540
علی قول أب حنیفة رحمہ اللہ لأن الدعوی شرط ف حریة العبد عندہ والتناقض یفسد الدعوی.٧  وقیل ذا کان الوضع ف حریة الأصل فالدعوی فیہا لیس بشرط عندہ لتضمنہ تحریم فرج الأم.٨  وقیل ہو شرط لکن التناقض غیر مانع لخفاء العلوق٩  ون کان الوضع فی 

ترجمہ  : ٦  مسئلہ کے بنانے میں امام ابو حنیفہ  کے قول پر ایک اشکال ہے ۔ وہ یہ کہ غلام کے آزاد ہونے کے لئے امام ابو حنیفہ  کے نزدیک دعوی کرناشرط ہے، اور تناقض ہوگا تو دعوی ختم ہوجائے گا ۔ 
تشریح  : متن میں جو مسئلہ کی صورت بنائی ہے اس میں تھوڑا اشکال ہے ، وہ یہ کہ غلام نے پہلے مشتری سے کہا کہ میں غلام ہوں ، بعد میں اسی مشتری کے سامنے دعوی کیا کہ میں آزاد ہوں تو اس کی بات میں تناقض ہوگیا جسکی وجہ سے وہ آزاد نہیں شمار ہوگا تو پھر مسئلے کی صورت کیسے بنے گی؟۔
ترجمہ  : ٧  اس کا جواب یہ دیا گیا ہے کہ اگر مسئلے کی صورت ہوکہ غلام  اصلا آزاد ہے تو امام ابو حنیفہ  کے نزدیک اس میں دعوی کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ماں کے فرض کو حرام کرنے کو شامل ہے ۔۔ یہ سب جواب کافی لمبا ہے۔
لغت : لتضمنہ تحریم فرج الام :  غلام اصلا آزاد ہو تو اس کا مطلب یہ نکلا کہ اس کی ماں کسی کی مملوکہ نہیں رہی ہے ، اور جو آدمی یہ دعوی کرتا ہے کہ غلام کی ماں اس کی مملوکہ ہے اس پر اس عورت کا فرج حرام ہے ، اور فرج اور شرمگاہ کا حرام ہونا حقوق اللہ میں سے ہے اس لئے اس کو ثابت کرنے کے لئے دعوی کی ضرورت نہیں ہے ، اس لئے غلام اصلا آزاد ہونے کا کہے تو اس کو دعوی کرنے کی ضرورت نہیں ہے اس لئے اس کی بات میں تناقض نہیں ہوگا۔ حریة الاصل : اصل میں آزاد ہو ، پیدائشی آزاد ہو ۔
تشریح  : اگر غلام یہ دعوی کرتا ہے کہ میں اصلا آزدا ہوں تو اس کے لئے امام ابو حنیفہ  کے نزدیک غلام کو دعوی کرنے کی ضرورت نہیںہے ، گواہ کی گواہی سن کر ہی آزاد شمار کردیا جائے گا ، اور جب دعوی کرنے کی ضرورت نہیں ہے تو دعوی میں تناقض بھی نہیں ہوگا ۔ 
وجہ  : اس کی وجہ یہ ہے کہ غلام کو نسلا آزاد ماننے کی صورت میں اس کی ماں کا فرج مملوکہ ہونے پر دعوی کرنے والے پر حرام ہوجاتا ہے ، جو حقوق اللہ ہے ، اور اس کو ثابت کرنے کے لئے دعوی کی ضرورت نہیں ہے ۔          
 ترجمہ :  ٨  بعض حضرات نے فرمایا کہ حریة الاصل میں بھی دعوی شرط ہے ، لیکن یہاں تناقض مانع نہیں ہے کیونکہ حمل ٹھہرنا مخفی کام ہے ۔
تشریح  : خفاء العلوق: علوق کا ترجمہ ہے حمل ٹھہرنا ، یہاں عبارت کا مطلب یہ ہے ، یہ ممکن ہے کہ غلام کے ماں باپ دار الحرب میں ہو اور اس کو یہ پتہ نہ ہو کہ میرے ماں باپ آزاد تھے اس لئے اس نے غلامیت کا اقرار کرلیا ، بعد میں پتہ چلا کہ وہ 

Flag Counter