Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

403 - 540
یرجع فیہما لأن الرجوع بالمعاوضة أو بالکفالة والموجود لیس لا الخبار کاذبا فصار کما ذا قال الأجنب ذلک أو قال العبد ارتہن فن عبد وہ المسألة الثانیة. ٢  ولہما أن المشتر شرع ف الشراء معتمدا علی ما أمرہ وقرارہ أن عبد ذ القول لہ ف الحریة فیجعل العبد بالأمر بالشراء ضامنا للثمن لہ عند تعذر رجوعہ علی البائع دفعا للغرور والضرر ولا تعذر لا فیما لا یعرف مکانہ والبیع عقد معاوضة فأمکن أن یجعل الآمر بہ ضامنا للسلامة کما ہو موجبہ٣ 

دوسرا مسئلہ ہے  
تشریح  : امام ابو یوسف  کی روایت یہ ہے کہ چاہے بیع کی صورت  میں غلام نے کہا ہو یا رہن کی صورت میں کہا ہو غلام سے قیمت نہیں لے سکتے ، کیونکہ قیمت دو ہی وجہ سے لے سکتے ہیں یا تو اس نے اس کا معاوضہ لیا ہو، یا قیمت ادا کرنے کا کفیل بنا ہو اور یہاں دونوں میں سے کچھ نہیں ہے ، اس نے صرف جھوٹی خبر دی ہے کہ میں غلام ہوں اس سے کفیل نہیں بنتا ، اس کی دو مثالیں دی ہیں ]١[ اجنبی کہے کہ یہ غلام ہے اس کو خرید لو تو اس سے وہ قیمت کا ذمہ دار نہیں بنتا ۔ ]٢[ دوسری مثال یہ ہے کہ رہن کی صورت میں غلام کہے کہ میں غلام ہوں مجھے رہن پر رکھ لو تو اس سے وہ قیمت کا ذمہ دار نہیں بنتا اسی طرح بیع کی صورت میں بھی وہ قیمت کا ذمہ نہیں بنتا ۔ 
ترجمہ  : ٢  امام ابو حنیفہ  اور امام محمد  کی دلیل یہ ہے کہ مشتری نے غلام کے حکم پر اعتماد کرتے ہوئے خریدنا شروع کیا ، اور اس کے اقرار پر خریدنا شروع کیا کہ میں غلام ہوں ، اور آزاد ہونے کے بارے میں اس کے قول کا اعتبار ہے اس لئے خریدنے کے حکم دینے  کی وجہ سے اس کو ثمن کا ضامن بنایا جائے گا بائع سے رجوع کرنا نا ممکن ہونے کی صورت میں دھوکہ اور نقصان کو دور کرنے کے لئے ، اور جب بائع کی جگہ معلوم ہو تو قیمت وصول کرنا متعذر نہیں ہے، اور بیع معاوضے کا عقد ہے اس لئے ممکن ہے کہ جس نے حکم دیا قیمت سلامت رکھنے کی وجہ سے اس کو ضامن قرار دیا جائے جیسا کہ بیع کا موجب ہے ۔      
وجہ :  (١)طرفین کی دلیل یہ ہے کہ آزاد ہونے کے بارے میں غلام کی بات مانی جاتی ہے تو غلام ہونے کے بارے میں بھی اس کی بات مانی جائے گی ،(٢) غلام نے حکم دیا ہے کہ مجھے خرید لو اس لئے اس پر اعتماد کرتے ہوئے مشتری نے خریدا ہے ، اس لئے جب اس کی قیمت ڈوب رہی ہوتو خریدنے کے حکم دینے والے کو ضامن بنایا جاسکتا ہے ، تاکہ مشتری کو نقصان اور ضرر سے بچایا جائے ۔ کیونکہ بیع کا تقاضہ بھی یہی ہے کہ اس کی قیمت محفوظ رہے۔
ترجمہ  : ٣  بخلاف رہن کے اس لئے کہ وہ معاوضہ نہیں ہے بلکہ اپنا حق وصول کرنے کا وثیقہ ہے، یہی وجہ ہے کہ صرف 

Flag Counter