Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

398 - 540
یخلو عن علو٥  وکما یدخل العلو ف اسم الدار یدخل الکنیف لأنہ من توابعہ ولا تدخل الظلة لا بذکر ما ذکرنا عند أب حنیفة رحمہ اللہ لأنہ مبن علی ہواء الطریق فأخذ حکمہ.٦  وعندہما ن کان مفتحہ ف الدار یدخل من غیر ذکر شیء مما ذکرنا لأنہ من توابعہ فشابہ الکنیف. (٢٢٤)قال ومن اشتری بیتا ف دار أو منزلا أو مسکنا لم یکن لہ الطریق لا أن یشتریہ بکل حق ہو لہ أو بمرافقہ أو بکل قلیل وکثیر وکذا الشرب والمسیل١  لأنہ خارج الحدود الا 

اور سائبان داخل نہیں ہوگا مگر اوپر کے الفاظ ذکر کرنے کے بعد امام ابو حنیفہ  کے نزدیک اس لئے وہ راستے کی مضا پر بنی ہوتی ہے اس لئے راستے کے حکم میں ہوگا ۔ 
تشریح  : سائبان : کی دو قسمیں ہیں ]١[  بارش وغیرہ سے بچنے کے لئے دروازے کے سامنے سائبان بنایا جائے ، یہ دار کی بیع میں ۔ بکل حق ھو لہ، کہے بغیر داخل ہے ]٢[ اور دوسری قسم وہ ہے کہ کوٹھی کی چوہدی سے باہر راستے پر بنایا جائے، یہ چونکہ دار سے باہر ہے اس لئے اس کا حکم راستے کا حکم ہے ، اور۔ بکل حق ھو لہ، کہے بغیر داخل نہیں ہوگا۔   
ترجمہ  : ٦  صاحبین  کے نزدیک اگر سائبان کا دروازہ دار کے اندر کھلتا ہے تو بکل حق ہوا لہ ، کہے بغیر بیع میں داخل ہوگا اس لئے کہ وہ دار کے توابع میں سے ہے اس لئے پاخانہ کے مشابہ ہوگیا ۔ 
تشریح  : واضح ہے ۔ 
ترجمہ  : (٢٢٤)  کسی نے دار کے اندر بیت خریدا ، یا منزل خریدا ، یا مسکن خریدا تو اس کو راستہ نہیں ملے گا ، مگر یہ کہ بکل حق ھولہ ۔یا بکل حق ھو بمرافقہ ۔ یا بکل قلیل وکثیرھو فیہ ، کہہ کر خریدے] تو راستہ داخل ہوگا [  یہی حال ہے پانی کے حق کا ،  اور نالی کا ۔
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ یہ حدود سے خارج ہے ، مگر یہ کہ بیت کے توابع میں سے ہے ، اس لئے توابع کے ذکر سے داخل ہوجائے گا 
تشریح  : بیت ، منزل اور قیام گاہ میں راستہ داخل نہیں ہوتا ، اس لئے بکل حق ھو لہ ، کہے بغیر راستہ داخل نہیں ہوگا ، لیکن چونکہ راستہ بیت کے توابع میںسے ہے اس لئے بکل حق ھو لہ ، کہنے سے راستہ داخل ہوجائے گا ۔ اسی طرح کھیت خریدا تو پانی پلانے کا حق اور نالی بیع میں داخل نہیں ہوگا ، لیکن یہ کھیت کے توابع میں سے ہے اس لئے٫ بکل حق ھو لہ ، وغیرہ الفاط کہنے سے داخل ہوجائے گا ۔     
لغت  :  مسکن : سکن سے مشتق ہے ، قیام کرنے کی جگہ ۔ شرب :پینا ، کھیت میں پانی پلانے کا حق ۔ مسیل : سیل  سے مشتق 

Flag Counter