Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

392 - 540
وعبدہ١  لأن العبد وما ف یدہ ملک لمولاہ فلا یتحقق الربا ٢ وہذا ذا کان مأذونا لہ ولم یکن علیہ دین فن کان علیہ دین لا یجوز لأن ما ف یدہ لیس ملک المولی عند أب حنیفة رحمہ اللہ وعندہما تعلق بہ حق الغرماء فصار کالأجنب فیتحقق الربا کما یتحقق بینہ وبین مکاتبہ.

روٹی الگ الگ انداز کی ہوتی ہے اس لئے واپس کرنے میں جھگڑا ہوگا ۔ 
ترجمہ  :(٢٢٠) مولی اور اس کے غلام کے درمیان ربوا نہیں ہے۔ 
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ غلام اور جو اس کے ہاتھ میں ہے سب آقا کا ہے۔اس لئے سود متحقق نہیں ہوگا ۔ 
اصول  : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ کسی نہ کسی ا نداز میں اپنا ہی مال ہو تو سود متحقق نہیں ہوتا۔
تشریح : مولی اپنے غلام سے سود لے ایک درہم کے بدلے دو درہم لے تو یہ سود نہیں ہے۔لے سکتا ہے۔لیکن اس کے لئے شرط یہ ہے کہ غلام پر قرض نہ ہو۔کیونکہ غلام پر قرض ہوگا تو غلام کا روپیہ صرف غلام کا نہیں ہے بلکہ قرض دینے والے کا ہے۔  
وجہ:  (١) غلام کے پاس جو روپیہ ہے وہ سب مولی کا ہے۔اس لئے ایک درہم دیکر دو درہم لے تو گویا کہ مولی نے اپنا ہی روپیہ لیا اس لئے یہ سود ہی نہیں ہوا(٢) اس قول صحابی میں اس کا ثبوت ہے۔کان ابن عباس یبیع عبدا لہ الثمرة قبل ان یبدو صلاحھا و کان یقول لیس بین العبد وسیدہ ربا (مصنف عبد الرزاق، باب لیس بین عبد وسیدہ والمکاتب وسیدہ ربا، ج ثامن ،ص ٦٠، نمبر ١٤٤٥٦ مصنف ابن ابی شیبة ٨ من قال لیس بین العبد وسیدہ ربا ،ج رابع، ص٢٧٨،نمبر٢٠٠٣٤ ) اس قول صحابی سے معلوم ہوا کہ مولی اور اس کے غلام کے درمیان سود نہیں ہوتا۔
ترجمہ  : ٢  یہ سود نہ ہونا اس وقت ہے کہ غلام کو تجارت کی اجازت ہو اور اس پر قرض نہ ہو ، اور اگر اس پر قرض ہو تو بالاتفاق جائز نہیں ہے اس لئے کہ جو کچھ اس کے ہاتھ میں ہے امام ابو حنیفہ  کے نزدیک آقا کا نہیں ہے ، اور صاحبین  کے نزدیک اس مال کے ساتھ قرض خواہوں حق متعلق ہوچکا ہے تو غلام اجنبی کی طرح ہوگیا اس لئے سود متحقق ہوگا جیسے آقا اور مکاتب کے درمیان سود متحقق ہوتا ہے  
تشریح:آقا اور اس کے غلام کے درمیان اس وقت سود متحقق نہیں ہوگا جب کہ غلام پر قرض نہ ہو ، کیونکہ اگر غلام کو تجارت کی اجازت ہواور اس پر اتنا قرض ہو کہ پورا غلام بک جائے تو جو مال غلام کے پاس ہے وہ آقا کا ہے ہی نہیں اس لئے سود متحقق ہوجائے گا ، اور صاحبین کے نزدیک وہ مال آقا کا ہے لیکن اس کے ساتھ قرض دینے والوں کا حق متعلق ہوچکا ہے، اس لئے غلام اجنبی کی طرح ہوگیا اس لئے سود متحقق ہوگا۔جس طرح مکاتب آقا کو سود پر درہم دے تو سود متحقق ہوتا ہے ۔غرماء : غریم کی جمع ہے، قرض دینے والے  

Flag Counter