Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

390 - 540
(٢١٩)قال ویجوز بیع الخبز بالحنطة والدقیق متفاضلا ١   لأن الخبز صار عددیا أو موزونا فخرج من أن یکون مکیلا من کل وجہ والحنطة مکیلة.٢  وعن أب حنیفة رحمہ اللہ أنہ لا خیر فیہ والفتوی علی الأول ٣ وہذا ذا کانا نقدین فن کانت الحنطة نسیئة جاز أیضا٤  ون کان الخبز نسیئة یجوز عند أب یوسف رحمہ اللہ وعلیہ الفتوی٥  وکذا السلم ف الخبز جائز فی 

تشریح  :  پیٹ کی چربی خالص چربی ہوتی ہے اور اس کا استعمال گوشت سے الگ ہے ۔ الیہ : یہ دنبے کے دم کے نیچے چربی اور گوشت کا مجموعہ ہوتا ہے اور نرم ہوتا ہے جسکو دنبے کی چکتی کہتے ہیں ،، اس کا استعمال بھی بالکل الگ ہے اس لئے یہ تینوں مقصد کے اعتبار سے الگ الگ جنس ہیں ، اگرچہ اس کا اصل بنیاد صرف دنبہ ہے اس لئے کمی بیشی کرکے بیچنا جائز ہے ۔ 
ترجمہ  : (٢١٩) اور جائز ہے روٹی کی بیع گیہوں سے اور آٹے سے کمی بیشی کرکے۔
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ روٹی عددی ہے ، یا وزنی ہے اس لئے ہر اعتبار سے کیلی ہونے سے نکل گئی ، اور گیہوں کیلی ہے ۔  
وجہ : روٹی اگر چہ گیہوں کے آٹے کی ہو پھر بھی اس کو الگ جنس قرار دیا گیا ہے۔کیونکہ روٹی عدد سے گن کر بکتی ہے اور گیہوں اور آٹا کیلی ہیں ۔ اسی طرح روٹی کا مصرف الگ ہے اور گیہوں کا مصرف الگ ہے۔اس لئے دونوں دو جنس ہوگئے۔اس لئے کمی بیشی کے ساتھ بیچنا جائز ہوگیا۔
 ترجمہ  : ٢  امام ابو حنیفہ سے روایت ہے کہ بیع کرنے میں کوئی بھلائی نہیں ہے ، لیکن فتوی پہلے قول پر ہے۔
تشریح  : امام ابو حنیفہ خ سے ایک روایت یہ ہے کہ روٹی کو گیہوں کے بدلے میں یا آٹے کے بدلے میں بیچناجائز نہیں ہے، کیونکہ دونوں کی جنس ایک ہی ہے ، یعنی گیہوں ، اور روٹی کو گیہوں کے برابر کرنا نا ممکن ہے اس لئے کمی بیشی کرکے ، یا برابر کرکے بیچنا کسی طرح بھی جائز نہیں ہوگا ۔
ترجمہ  : ٣  یہ اختلاف اس وقت ہے جبکہ نقد ہو ، لیکن اگر گیہوں ادھار ہوتوتو بھی جائز ہے ۔ 
تشریح  : روٹی نقد دے دیا جائے اور گیہوں کے بارے میں بیع سلم کرے اور ایک مہینے کے بعد دینے کا وعدہ کرے تو جائز ہے 
وجہ : روٹی کو عددی مانیں یا وزنی وہ ابھی دے دی گئی اس لئے اس کے متعین کرنے کا مسئلہ نہیں رہا اور گیہوں کیلی ہے اس کو متعین کردیا گیا تو بیع جائز ہوجائے گی ۔ 
 ترجمہ  : ٤  اور اگر روٹی کو ادھار کرے تو امام ابو یوسف  کے نزدیک جائز ہے اور اسی پر فتوی ہے ۔ 
تشریح  : روٹی امام ابو یوسف کے نزدیک وزنی ہے اس لئے وزن کرکے متعین کرنا ممکن ہے اس لئے بعد میںدینے میں جھگڑا نہیں ہوگا اس لئے جائز ہوگی ۔ 

Flag Counter