Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

387 - 540
مقدار ما فیہ لا یجوز لاحتمال الربا والشبہة فیہ کالحقیقة ٣ والجوز بدہنہ واللبن بسمنہ والعنب بعصیرہ والتمر بدبسہ علی ہذا الاعتبار.٤  واختلفوا ف القطن بغزلہ ٥ والکرباس بالقطن یجوز کیفما کان بالجماع (٢١٥)قال ویجوز بیع اللحمان المختلفة بعضہا ببعض متفاضلا ١ ومرادہ لحم البل والبقر والغنم فأما البقر والجوامیس جنس واحد وکذا المعز مع 

رس کے بدلے ،بیچنا اسی اعتبار پر ہے ۔
تشریح  : نکالا ہوا تیل اس تیل سے زیادہ ہو جو اخروٹ ، یا زیتون میں ہے یا نکالا ہوا گھی اس گھی سے زیادہ ہو جو دودھ میں ہے ، یا نکالا ہوارس اس رس سے زیادہ ہو جو انگور میں یا کھجور میں ہے ، تا کہ تیل تیل کے بدلے میں ہوجائے اور زیادہ تیل کھلی کے بدلے میں     
 لغت  :جوز: اخروٹ ۔سمن : گھی ۔ عصیر : انگور کا رس ۔دبس : کھجور کا رس ۔غزل : دھاگا ۔ کرباس : سوتی کپڑا۔ 
ترجمہ  : ٤  روئی کو دھاگے کے بدلے میں بیچے اس بارے میں اختلاف ہے ۔
روئی اور اس کادھاگا ایک جنس ہے ، لیکن دھاگا بننے کے بعد روئی کم ہوجاتی ہے اس لئے برابر سرابر ہونا مشکل ہے اس لئے بیچنا جائز نہیں ہے ، جس طرح گیہوں کو اس کے آٹے کے بدلے بیچنا جائز نہیں ہے ۔ اور بعض دوسرے حضرات نے فرمایا کہ دونوں کی جنس ایک ہے ، اور دونوں وزنی ہیں اس لئے ابھی برابر کرکے بیچنا جائز ہے ۔ 
ترجمہ  : ٥  کپڑے کو روئی کے بدلے بیچنا جائز ہے ، جیسا بھی ہو بالاتفاق۔ 
تشریح  :  سوتی کپڑا ہاتھ سے ناپا جاتا ہے ، اس لئے یہ زراعی ہے ، اور روئی وزن سے ناپی جاتی ہے اس لئے دونوں دو جنس ہوئے اس لئے کمی بیشی کرکے بیچنا بالاتفاق جائز ہے ۔ 
ترجمہ  :(٢١٥)جائز ہے بیع مختلف گوشت کی بعض کو بعض کے ساتھ کمی بیشی کرکے۔
ترجمہ  : ١  اس کی مراد ہے اونٹ کا گوشت ، گائے کا گوشت ، اور بکری کا گوشت ۔ 
اصول  : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ، مختلف جنس ہوں تو کمی بیشی کے ساتھ بیچنا جائز ہے۔  
تشریح : مثلا بکری کا گوشت گائے کے گوشت کے بدلے بیچے تو کمی بیشی کرکے بیچنا بھی جائز ہے۔  
وجہ  :(١)بکری الگ جنس ہے اور گائے الگ جنس ہے۔اور بکری کا گوشت بکری کی جنس سے ہوگا اسی طرح گائے کا گوشت گائے کی جنس سے ہوگا۔اس لئے بکری کا گوشت گائے کے گوشت کے ساتھ کمی بیشی کرکے بیچنا جائز ہوگا۔کیونکہ دو الگ الگ جنس ہوئے (٢)  اس قول تابعی  میں ہے۔  قال مالک ولا بأس بلحم الحیتان بلحم الابل والبقر والغنم وما 

Flag Counter