البسر بالتمر متفاضلا لا یجوز لأن البسر تمر٩ بخلاف الکفری حیث یجوز بیعہ بما شاء من التمر اثنان بواحد لأنہ لیس بتمر فن ہذا الاسم لہ من أول ما تنعقد صورتہ لا قبلہ١٠ والکفری عدد متفاوت حتی لو باع التمر بہ نسیئة لا یجوز للجہالة. (٢١٤)قال ولا یجوز بیع الزیتون بالزیت والسمسم بالشیرج حتی یکون الزیت والشیرج أکثر مما ف الزیتون والسمسم فیکون الدہن بمثلہ والزیادة بالثجیر ١ لأن عند ذلک یعری عن الربا ذ ما فیہ من الدہن موزون وہذا
دوسری دلیل جو بہت اہم ہے کہ یہاں پانچوں صورتوں میں ایک کھجور ، یا گیہوں ، یا کشمش خشک ہوگا اور کم ہوگا اور دوسرا اپنی حالت پر رہے گااس لئے بعد میں یقینا برابری نہیں رہے گی ، اس لئے حدیث کی بنا پر جائز نہیں ہے ۔
ترجمہ : ٨ اگر گدر کھجور کو سوکھے کھجور کے بدلے میں بیچا کمی بیشی کرکے تو جائز نہیں ہے ، اس لئے کہ گدر بھی کھجور ہی ہے ۔
تشریح : کھجور بن چکا ہو ، لیکن ابھی چھوٹا چھوٹا ہو اس کو بسر کھجور کہتے ہیں ، چونکہ یہ بھی کھجور ہے اس لئے ایک جنس ہونے کی وجہ سے خشک کھجور کے ساتھ کمی بیشی کرکے بیچنا جائز نہیں ہوگا
ترجمہ : ٩ بخلاف کُفرّیٰ، کے اس لئے کہ بیع جتنے کھجور سے چاہے کرے جائز ہے ، دو کفری کو ایک کے بدلے بھی بیچ سکتا ہے ، اس لئے کہ وہ تمر نہیں ہے، تمر اس وقت کہلاتا ہے جب کھجور کی صورت بن جاتی ہے ، اور کفری تو اس سے پہلے ہوتی ہے۔
تشریح : شگوفے میں بہت چھوٹے چھوٹے کھجور ہوں جو ابھی دکھنے میں بھی نہیں آوے ، اس وقت پورے شگوفے کو ایک ساتھ بیچتے ہیں اس کو کُفرّیٰ، کہتے ہیں، جھارکھنڈی زبان میں ٫کھانی ، کہتے ہیں ، اس کو گن کر بیچتے ہیں عددی ہے اس لئے خشک کھجور کے بدلے کمی بیشی کرکے بیچنا جائز ہے اور ایک کفری کو دو کفری کے بدلے بیچنا بھی جائز ہے۔
ترجمہ : ١٠ کفری عددی ہے اور چھوٹا بڑا ہوتا ہے ، یہی وجہ ہے کہ کھجور کے بدلے میں کفری ادھارخریدے ، تو جہالت کی وجہ سے جائز نہیں ہے ۔
تشریح : کُفرّیٰ]کھانی [ گن کر بیچا جاتا ہے اور چھوٹا بڑا ہوتا ہے ، چنانچہ کھجور کے بدلے میں کھانی ادھار خریدے اور بیع سلم کرے تو جائز نہیں ہے۔
وجہ : کھانی چھوٹی بڑی ہوتی ہے ، بعد میں کیسا دیگا وہ ابھی طے نہیں کیا جاسکتا ہے اسلئے اس جہالت کی وجہ سے ادھار جائز نہیں ہوگا
ترجمہ :(٢١٤) اور نہیں جائز ہے زیتون کی بیع زیتون کے تیل کے ساتھ اور تل کی بیع تل کے تیل کے ساتھ یہاں تک کہ زیتون کا تیل اور تل کا تیل زیادہ ہو اس سے جو زیتون اور تل میں ہے۔تاکہ تیل اس کے مثل کے بدلے ہو جائے اور زیادہ تیل