Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

381 - 540
کان تمرا جاز البیع بأول الحدیث ون کان غیر تمر فبآخرہ وہو قولہ علیہ الصلاة والسلام ذا اختلف النوعان فبیعوا کیف شئتم٤  ومدار ما رویاہ علی زید بن عیاش وہو ضعیف عند النقلة. (٢١٣)قال وکذا العنب بالزبیب١   یعن علی الخلاف والوجہ ما بیناہ.٢  وقیل لا یجوز بالاتفاق 

سرابر کرکے بیچنا جائز ہے ۔   
وجہ  : صاحب ہدایہ کی حدیث قریب قریب یہ ہے ۔عن ابی ھریرة  ان رسول اللہ  ۖ استعمل رجلا علی خیبر فجائہ بتمر جنیب فقال رسول اللہ  ۖ أکل تمر خیبر ھکذا؟ ( بخاری شریف ، باب اذا اراد بیع تمر بتمر خیر منہ ، ص ٣٥١، نمبر ٢٢٠١) اس حدیث میں تمر جنیب ہے ، یعنی عمدہ کھجور کو تمر کہا۔
ترجمہ  : ٣  اور اس لئے کہ اگر دونوں تمر ہیں تو پہلی حدیث سے برابر کرکے بیچنا جائز ہوگا ، اور اگر تمر نہیں ہے تو دوسری حدیث سے بیچنا جائز ہوگا اور وہ حضور ۖ کا قول ہے کہ دو قسمیں الگ الگ ہوجائیں تو کمی بیشی کرکے جیسا چاہو بیچو۔ 
تشریح  : یہ دلیل عقلی ہے کہ ، اگر دونوں تمر ہیں تو ایک جنس ہوئے اس لئے برابر سرابر بیچنا جائز ہے اور اگر دونوں قسمیں الگ الگ ہیں تو دوسری حدیث کی بنا پر کمی بیشی کرکے بیچنا جائز ہوگا۔
وجہ  : صاحب ہدایہ کی حدیث یہ ہے ۔  فاذا اختلفت ھذہ الاوصاف فبیعوا کیف شئتم اذا کان یدا بید  (مسلم شریف ، باب الصرف وبیع الذھب بالورق نقدا، ص٦٩٢، نمبر ٤٠٦٣١٥٨٧) اس حدیث میں ہے کہ جنس بدل جائے تو کمی بیشی کرکے بیچنا جائز ہے ۔  
ترجمہ  : ٤  اور  صاحبین  نے جو حدیث روایت کی اس کا مدار زید ابا عیاش پر ، اور وہ ناقلوں کے نزدیک کمزور ہیں ] اس لئے اس حدیث استدلال نہیں کرسکتے [  
وجہ : عن عبد اللہ بن زید أن زید ابا عیاش أخبرہ انہ سأل سعد بن ابی وقاص....سمعت رسول اللہ  ۖسئل عن شراء التمر بالرطب فقال رسول اللہ  ۖ أینقض الرطب اذا یبس؟  قالوا نعم فنھاہ عن ذالک ۔ (ابو داود شریف ، باب فی الثمر بالتمر ، ص ٤٨٨، نمبر ٣٣٥٩ابن ماجة شریف ، باب بیع الرطب بالتمر ، ص ٣٢٤، نمبر ٢٢٦٤)اس حدیث کے سند میں زیدابا عیاش ہے جو کمزور گنے جاتے ہیں ۔
ترجمہ  : (٢١٣) ایسے ہی انگور کی بیع کشمش کے ساتھ ۔
ترجمہ  : ١ یعنی اسی اختلاف پر ہے ، اور وجہ وہ ہے جو ہم نے بیان کیا ۔ 
لغت : الرطب  :  تازہ کھجور۔  العنب  :  انگور۔  الزبیب  : کشمش،سوکھے ہوئے انگور کو کشمش کہتے ہیں۔

Flag Counter