Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

38 - 540
مانعة من التسلیم والتسلم فشابہ جہالة القیمة.(١١) قال ویجوز بناء بعینہ لا یعرف مقدارہ وبوزن حجر بعینہ لا یعرف مقدارہ   ١ لأن الجہالة لا تفض لی المنازعة لما أنہ یتعجل فیہ 

ۖ الذھب بالذھب ، و الفضة بالفضة و البر بالبر و الشعیر بالشعیر و التمر بالتمر ، و الملح بالملح مثلا بمثل سواء بسواء یدا بید فاذا اختلفت ھذہ الاصناف فبیعوا کیف شئتم اذا کان یدا بید ۔ ( مسلم شریف ، باب  الصرف و بیع الذھب بالورق نقدا ، ص ٦٩٢، نمبر ١٥٨٧ ٤٠٦٣  ابو داود شریف ، باب فی الصرف ، ص ٤٨٧، نمبر ٣٣٤٩) (٢) اس حدیث میں بھی ہے ۔عن ابی سعید الخدری قال قال رسول اللہ  ۖ الذھب بالذھب ، و الفضة بالفضة و البر بالبر و الشعیر بالشعیر و التمر بالتمر ، و الملح بالملح مثلا بمثل یدا بید، فمن زادأو استزاد  فقد اربی الآخز و المعطی فیہ سواء ۔ ( مسلم شریف ، باب الصرف و بیع الذھب بالورق نقدا ، ص ٦٩٢، نمبر ١٥٨٧ ٤٠٦٤ ابو داود شریف ، باب فی الصرف ، ص ٤٨٧، نمبر ٣٣٤٩)  ان دونوں حدیثوں میں ہے کہ ایک جنس ہو تو کمی بیشی جائز نہیں ، کیونکہ یہ سود ہے، لیکن جنس الگ الگ ہو تو کمی بیشی کر کے جیسے چاہے بیچے ۔(٣)  اس حدیث میں نوعان کا لفظ ہے ۔ عن عبادہ و انس بن مالک عن النبی  نۖ قال ما وزن مثل بمثل اذا کان نوعا واحدا و ما کیل فمثل ذالک فاذا اختلف النوعان فلا بأس بہ ۔ ( سنن دارقطنی ، باب کتاب البیوع، ج ثالث ، ص ١٤، نمبر ٢٨٢٩) اس حدیث میں ہے کہ نوع کا اختلاف ہو جائے تو جیسا چاہو بیچو۔
ترجمہ: ٢   اور اس لئے کہ یہ جہالت دینے اور لینے سے روکتی نہیں ہے ، اس لئے قیمت کی جہالت کی طرح ہو گئی ۔ 
تشریح : مبیع سامنے موجود ہو تو اس کی مقدار کیا ہے اور اس کی صفت کیا ہے یہ جہالت مبیع سپرد کرنے سے نہیں روکتی ، اور نہ اس کی قیمت لینے سے روکتی ہے کیونکہ وہ تو سامنے ہے اور بائع اور مشتری اس کے لینے پر راضی ہے ۔جیسے بائع مشتری ثمن متعین کر لے تو اس سے بیع ہو جائے گی ، چاہے بازار کی قیمت کیا ہے اس کی خبر نہ ہو ، اسی طرح یہاں مبیع کی مقدار اور صفت معلوم نہ ہو تب بھی بیع جائز ہو جائے گی ۔ 
لغت: ثمن : بائع اور مشتری دونوں جس قیمت کو متعین کرے اس کو ثمن کہتے ہیں ، اور بازار میں اس چیز کی جو قیمت ہو اس کو قیمت کہتے ہیں ۔   
ترجمہ: ( ١١)  اور جائز ہے بیع کسی متعین برتن سے جسکی مقدار کا علم نہ ہو یا کسی متعین پتھر کے وزن سے جسکی مقدار کا علم نہ ہو 
ترجمہ:  ١  اس لئے کہ یہ جہالت جھگڑے تک نہیں پہونچائے گی ، اس لئے کہ جلدی ہی سونپنا ہے اس لئے اس سے پہلے ہلاک شاذ و نادر ہے ۔ 

Flag Counter