Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

377 - 540
بالحنطة فکذا بیع أجزائہما لقیام المجانسة من وجہ.٣  وعندہما یجوز لأنہما جنسان مختلفان لاختلاف المقصود.٤  قلنا معظم المقصود وہو التغذ یشملہما فلا یبالی بفوات البعض 

ترجمہ  : ٢  آٹے کو ستو کے ساتھ بیچنا امام ابو حنیفہ  کے نزدیک جائز نہیں ہے ، نہ برابر کرکے اور نہ کمی بیشی کے ساتھ ، اس لئے کہ آٹے کو بھنے ہوئے گیہوں کے ساتھ بیچنا جائز  نہیں ہے ، اور نہ ستوکو گیہوں کے ساتھ بیچنا جائز ہے ، اسی طرح اس کے اجزاء کو بھی بیچنا جائز نہیں ہے کیونکہ من وجہ مجانست قائم ہے ۔
تشریح  : آٹے کو ستو کے بدلے میں برابر کرکے بھی بیچنا جائز نہیں اور کمی بیشی کرکے بھی بیچنا جائز نہیں ہے ۔صاحب کتاب نے یہ دلیل دی ہے کہ آٹے کو بھنے گیہوں کے بدلے میں بیچنا جائز نہیں ہے ، اسی طرح ستو جو بھنا ہوا ہوتا ہے کچے گیہوں کے بدلے میں بیچنا جائز نہیں ہے تو بھنے ہوئے گیہوں کا جز ستوکو کچے گیہوں کے جز آٹے کے بدلے بھی بیچنا جائز نہیں ہے ۔۔  الدقیق المقلیة : بھنا ہوا گیہوں ۔
وجہ : (١)ستو بھننے کے بعد ہلکا ہو جاتا ہے وہ برتن میں کم آئے گا اور آٹا بھونا ہوا نہیں ہوتا ہے اس لئے اس میں دباؤ ہوتا ہے اور وزنی ہوتا ہے اس لئے ان دونوں میں بھی مساوات نہیں ہوگی، اور جنس ایک ہے، اور جنس ایک ہے اس لئے کمی بیشی جائز نہیں ہے ،اس لئے بیع جائز نہیں ہوگی۔  
 ترجمہ  : ٣  اور صاحبین  کے نزدیک ستو کی بیع آٹے کے ساتھ جائز ہے اس لئے کہ دونوں الگ الگ جنس ہیں ، کیونکہ دونوں کا مقصد الگ الگ ہے ۔ 
اصول  : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ صاحبین  کے یہاں گیہوں کاآٹا اور اس کا ستو دو جنس ہیں ۔ 
تشریح  :  صاحبین  فرماتے ہیں کہ ستو کو آٹے کے بدلے بیچنا جائز ہے کیونکہ آٹے کا مقصد روٹی بنانا ہے ، اور ستو کا مقصد پانی میں گھول کر کھانا ہے اس لئے دونوں کا مقصد الگ الگ ہے اس لئے دونوں دو جنس ہیں اس لئے کمی بیشی کرکے بھی بیچنا جائز ہوگا۔
ترجمہ  : ٤ ہم کہتے ہیں کہ بڑا مقصد غذا حاصل کرنا ہے جو دونوں میں موجود ہے ، اور بعض مقصد کے فوت  ہونے کا اعتبار نہیں ہے ، جیسے بھنا ہوا گیہوں بغیر بھنے ہوئے گیہوں کے بدلے ، یا اچھے گیہوں کو گھُن لگے ہوئے گیہوں کے بدلے ۔ 
تشریح  : یہ صاحبین کو جواب ہے کہ آٹے اور ستو کی جنس ایک ہے ، یعنی گیہوں ، باقی مقصد الگ الگ  ہونا اس سے فرق نہیں پڑتا اس لئے کہ ان دونوں کا بڑا مقصد کھانا کھانا ہے جو دونوں کو شامل ہے ۔ اس کی دو مثالیں دے رہے ہیں کہ بھنا ہوا کا مقصد اور ہے اور کچے گیہوں کا مقصد اور ہے ، پھر بھی دونوں کی جنس ایک شمار کی جاتی ہے ، اور کیل میں ڈالنے سے دونوں کی 

Flag Counter