Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

376 - 540
بینہما وبین الحنطة لاکتنازہما فیہ وتخلخل حبات الحنطة فلا یجوز ون کان کیلا بکیل (٢١٠)ویجوز بیع الدقیق بالدقیق متساویا کیلا  ١  لتحقق الشرط ٢ وبیع الدقیق بالسویق لا یجوز عند أب حنیفة متفاضلا ولا متساویا لأنہ لا یجوز بیع الدقیق بالمقلیة ولا بیع السویق 

کا معیار کیل ہے ، لیکن کیل، گیہوں ستو اور آتے کو برابر  نہیں کرتا ، اس لئے کہ آٹا اور ستو کیل میں ٹھوس بھرتا ہے اور گیہوں کے دانے میں خلا رہتا ہے اس لئے بیع جائز نہیں ہوگی چاہے کیل  کو کیل کے ساتھ ہو ۔      
اصول :  یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ ،جنس ایک ہو اور وزن یا کیل میں برابری نہ ہو پاتی ہو تب بھی جائز نہیں ہوگی کیونکہ مثلا بمثل نہیں ہوا۔   
تشریح  :گیہوں کو گیہوں کے آٹے کے بدلے میں بیچے یا اس کے ستو کے بدلے میں بیچے تو جائز نہیں ہے۔  
وجہ : (١) ایک برتن میں گیہوں اور آٹا یا اس کا ستو ڈالے گا تو حقیقت کے اعتبار سے دونوں برابر نہیں ہوں گے کیونکہ گیہوں کا دانہ بڑا ہے اس لئے اس میں خلا رہ جائے گا اس لئے وہ کم آئے گا ، اور آٹا باریک ہونے کی وجہ سے زیادہ آئے گا اس لئے دونوں میں برابری نہیں ہوگی اس لئے بیچنا جائز نہیں ہے ، اگر لینا ہی ہو تو آٹا کو درہم سے خرید لے پھر اس درہم سے گیہوں خرید لے ۔ (٢) حدیث میں ایسی بیع سے منع فرمایا ہے ۔ قال سعد انی سمعت رسول اللہ  ۖسئل عن شراء التمر بالرطب فقال رسول اللہ  ۖ أینقض الرطب اذا یبس؟  قالوا نعم فنھاہ عن ذالک ۔ (ابو داود شریف ، باب فی الثمر بالتمر ، ص ٤٨٨، نمبر ٣٣٥٩ابن ماجة شریف ، باب بیع الرطب بالتمر ، ص ٣٢٤، نمبر ٢٢٦٤)اس حدیث میں کھجور اور رطب ایک جنس ہے لیکن کمی بیشی کا خطرہ ہے اس لئے ایک کیل سے بیچنے سے بھی منع فرمایا ۔  (٣) اس قول صحابی میں ہے ۔عن سعید بن مسیب فی البر بالدقیق قال ہو ربا ۔ (مصنف ابن ابی شیبة، باب فی السویق بالحنطة واشباھہ من اجازہ ،ج رابع ،ص٢٩٦، نمبر٢٠٢٥٥) اس  میں ہے کہ گیہوں کو آٹے کے بدلے میں بیچنا سود ہے ۔ 
لغت : الحنطة : گیہوں ۔ الدقیق : آٹا۔ السویق : ستو۔مسو : سوی سے مشتق ہے ، برابر کرنے والا۔اکتناز: کنز سے مشتق ہے ، بھرا ہوا ہونا۔تخلخل :  خلا ہونا۔
ترجمہ  : ( ٢١٠)  اور جائز ہے آٹے کی بیع آٹے کے ساتھ برابر سرابر کیل کرکے ۔ 
ترجمہ  : ١  برابری کے شرط کے متحقق ہونے کی وجہ سے ۔
تشریح  : ایک طرف گیہوں کا آٹا ہو اور دوسری طرف بھی گیہوں کا آٹا ہو اور ایک کیل میں دونوں کو برابر کرکے بیچے تو جائز ہے ، کیو نکہ دونوں میں برابری ہوگئی ۔

Flag Counter