Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

372 - 540
ویترتب ذلک علی التعیین٣  بخلاف الصرف لأن القبض فیہ لیتعین بہ ٤ ومعنی قولہ علیہ الصلاة والسلام یدا بید عینا بعین وکذا رواہ عبادة بن الصامت رض اللہ عنہ٥  وتعاقب القبض لا یعتبر تفاوتا ف المال عرفا بخلاف النقد والمؤجل. (٢٠٧)قال ویجوز بیع البیضة بالبیضتین والتمرة بالتمرتین والجوزة بالجوزتین ١ لانعدام المعیار فلا یتحقق الربا. والشافع یخالفنا فیہ 

ترجمہ  : ٣   بخلاف بیع صرف کے اس لئے کہ اس قبضہ متعین کرنے کے لئے ہوتا ہے ۔ 
تشریح :  چاندی کو چاندی کے بدلے میں بیچے تو دونوں پر مجلس میں قبضہ کرنا ضروری اس لئے ہے کہ وہ متعین کرنے سے متعین نہیں ہوتا ، اس لئے اس پر قبضہ کرکے متعین کیا جاتا ہے ۔ 
ترجمہ٤ حضور ۖ کا قول یدا بید کا ترجمہ ہے عینا بعین ، یعنی متعین کرنا چنانچہ حضرت عبادہ بن صامت کی حدیث میں عینا بعین ہے 
تشریح  : حدیث میں یدا بید کا مطلب یہ ہے کہ وہ چیز متعین ہوجائے ، اب غلہ متعین کرنے سے متعین ہوجاتا ہے اس لئے مجلس میں قبضہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، اور سونا، چاندی متعین کرنے سے متعین نہیں ہوتے اس لئے ان پر مجلس میں قبضہ کرنا ضروری ہے ، چنانچہ حضرت عبادہ بن صامت کی حدیث میں عینا بعین کا لفظ موجود ہے ۔ حدیث یہ ہے ۔فبلغ عبادة بن صامت فقام فقال انی سمعت رسول اللہ ینھی عن بیع الذھب بالذھب والفضة بالفضة والبر بالبر والشعیر بالشعیر والتمر بالتمر والملح بالملح الا سواء بسواء عینا بعین۔ (مسلم شریف ، باب الصرف و بیع الذھب بالورق نقدا ،ص  ٦٩٢، نمبر ٤٠٦١١٥٨٧)اس حدیث میں  یدا بید کے بجائے عینا بعین ہے ۔جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ چیز متعین ہوجائے اور عین شی ہو جائے، یہ ضروری ہے۔
ترجمہ ٥  اور قبضے کے آگے پیچھے ہونے سے تجار کے عرف میں مالیت میں تفاوت  نہیں سمجھتے ، بخلاف نقد کے اور ادھار کے   
ترجمہ  : (٢٠٧)  اور جائز ہے ایک انڈے کا دو انڈے کے بدلے ، اور ایک کھجور دو کھجور کے بدلے ، اور ایک اخروٹ کا دو اخروٹ کے بدلے۔ 
ترجمہ  : ١ کیلی اور وزنی نہ ہونے کی وجہ سے اس لئے سود متحقق نہیں ہوگا ۔   
١صول  :  یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ کیلی نہ اور وزنی ہو بلکہ عددی ہو تب بھی کمی زیادتی کرکے بیچنا جائز ہے۔ 
تشریح  :  یہ سب چیزیں کیلی اور وز نی نہیں ہیں اس لئے کمی زیادتی کرکے بیچنا جائز ہے ۔
وجہ  : (١)  عددی چیز کو کمی زیادتی کے ساتھ بیچ سکتے ہیں اس کے لئے یہ حدیث ہے ۔عن جابر قال جاء عبد فبایع النبی  ۖ علی الھجرة و لم یشعر أنہ عبد فجاء سیدہ یریدہ فقال لہ النبی  ۖ بعنیہ فاشتراہ بعبدین 

Flag Counter