Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

364 - 540
الجنس بانفرادہ لا یحرم النساء لأن بالنقدیة وعدمہا لا یثبت لا شبہة الفضل وحقیقة الفضل غیر مانع فیہ حتی یجوز بیع الواحد بالاثنین فالشبہة أولی.٤  ولنا أنہ مال الربا من وجہ نظرا لی القدر أو الجنس والنقدیة أوجبت فضلا ف المالیة فتتحقق شبہة الربا وہ مانعة کالحقیقة  ٥   لا أنہ ذا أسلم النقود ف الزعفران ونحوہ یجوز ون جمعہما الوزن لأنہما لا یتفقان ف صفة 

ترجمہ  : ٣  امام شافعی   نے فرمایاکہ اکیلی جنس ادھار حرام نہیں کرتی اس لئے کہ نقد ہونا اور نہ ہونے سے صرف زیادتی کا شبہ ثابت ہوتا ہے اور حقیقت میں زیادہ ہو تب بھی حرام نہیں ہے  ، چنانچہ ایک کپڑے کی بیع دو کپڑے سے جائز ہے پس زیادتی کا شبہ ہوتو بدرجہ اولی جائز ہونا چاہئے ۔ 
تشریح  : امام شافعی  فرماتے ہیں کہ جنس ایک ہو لیکن وہ چیز کھانے کی ، یا ثمن کی نہ ہو جیسے  ہروی کپڑا ہروی کپڑے کے بدلے بیچے تو اس میں کمی بیشی بھی جائز ہے ، اور ادھار بھی جائز ہے ۔   
وجہ  : (١)انکی دلیل عقلی یہ پیش کی ہے ۔ جو چیز نقد ہے شبہ ہے کہ اس کی قیمت زیادہ ہوئی اور جو چیز ادھار ہے شبہ ہے کہ اس کی قیمت کم ہوئی ، لیکن جو چیز کھانے کی نہیں ہے اور ثمنیت بھی نہیں ہے تو اس کو کم بیش کرکے بیچنا جائز ہے جو حقیقی ربو ہے تو شبہ ربوا بدرجہ اولی جائز ہونا چاہئے(٢) اس قول تابعی میں اس کی صراحت ہے ۔عن ابن المسیب فی قبطیة بقبطیتین نسیئة کان لا یری بہ بأسا ، و قال انما الربا فیما یکال او یوزن ۔ ( مصنف عبد الرزاق، باب البز بالبز ، ج ثامن، ص ٢٧، نمبر ١٤٢٧٦) اس قول تابعی میں ہے کہ ادھار جائز ہے ۔ (٣)  اس قول تابعی میں بھی ہے ادھار جائز ہے ۔عن ابراہیم کان لا یری بأسا بالثوب بالثوبین نسئیة اذا اختلفا ، و یکرھہ من شیء واحد  ( مصنف عبد الرزاق، باب البز بالبز ، ج ثامن، ص ٢٧، نمبر ١٤٢٧٦) 
ترجمہ  : ٤  ہماری دلیل یہ ہے کہ ،من وجہ ربو ا کا مال ہے نظر کرتے ہوئے کیل اور وزن کی طرف ، یا ایک جنس ہونے کی طرف، اور نقد ہونا مالیت میں زیادتی کرتی ہے اس لئے سود کا شبہ متحقق ہوگیا ، اور یہ حقیقت سود کی طرح ممنوع ہوگا ۔  
تشریح  :  ہماری دلیل یہ ہے کہ نقد کی قیمت زیادہ ہے اور ادھار کی قیمت کم ہوتی ہے ، اس لئے مالیت میں کمی زیادتی ہوئی ، اور یہ حقیقت سود نہیں ہے ، لیکن سود کا شبہ ہوا ، اور ربوا میں سود کے شبہ سے بھی بچنا ضروری ہے ۔ اس لئے ادھار ممنوع ہوگا ۔دوسری دلیل یہ ہے کہ سود کی علت دو ہیں ]١[ ایک جنس ہونا ]٢[ کیل ہونا ، یا وزن ہونا ، اب دو علتوں میں سے ایک پائی گئی تو سود کا شبہ ضرور ہوگیا اس لئے ادھار ناجائز ہوگا ۔ 
ترجمہ  : ٥  مگر اگر زعفران میں نقد کے بدلے بیع سلم کیا تو جائز ہے اگر چہ دونوں ہی کو وزن کیا جاتا ہے ، اس لئے کہ وزن 

Flag Counter