Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

363 - 540
لوجود العلة. وذا وجد أحدہما وعدم الآخر حل التفاضل وحرم النساء مثل أن یسلم ہرویا ف ہرو أو حنطة ف شعیر فحرمة ربا الفضل بالوصفین وحرمة النساء بأحدہما. ٣ وقال الشافع 

دینا  (بخاری شریف ، باب بیع الورق بالذھب نسیة ص ٢٩١ نمبر ٢١٨٠)  اس حدیث میں ہے کہ سونا اور چاندی دو جنس ہیں ، لیکن دونوں وزنی ہے اس لئے ادھار حرام ہوگا ۔(٣) اس حدیث میں بھی ہے ۔عن سمرة بن جندب عن النبی ۖ انہ نھی عن بیع الحیوان بالحیوان نسیئة۔ (سنن للبیھقی ، باب ماجاء فی النھی عن بیع الحیوان بالحیوان نسیئة ،ج خامس، ص ٤٧٢، نمبر١٠٥٣٢) اس حدیث میں عددی چیزوں کی جنس ایک ہو تو ادھار بیچنا حرام قرار دیا۔ 
ترجمہ  : ٢  بیع میں اصل مباح ہونا ہے اور اگر دونوں علتیں پائی جائیں تو کمی بیشی اور ادھار دونوں حرام ہوں گے ، حرام کی علت پائے جانے کی وجہ سے ، اور اگر دو علتوں میں سے ایک پائی جائے اور دوسری علت نہ ہو تو کمی بیشی حلال ہوگی ، اور ادھار حرام ہوگا ، مثلا ہروی کپڑا ہروی کے بدلے میں بیچے ، یا گیہوں کو جو کے بدلے میں بیچے ۔ پس کمی زیادتی کا سود ہونا دونوں علتوں کی وجہ سے ہے ، اور ادھار کا حرام ہونا دونوں میں سے ایک علت سے ہے ۔
تشریح  : یہاںچار صورتیں ہیں ]١[ جنس ایک ہو ، اور کیلی ہو یا وزنی ہو تو کمی زیادتی بھی حرام ہے اور ادھار بھی حرام ہے ۔ 
]٢[… جنس ایک ہو لیکن کیلی اور وزنی چیز نہ ہو تو کمی بیشی حلال ہے ، لیکن ادھار حرام ہوگا نقد بیع کرنی ہوگی، جیسے ہروی کپڑا ہروی کپڑے کے بدلے بیچے تو جنس ایک ہے لیکن نہ کیلی ہے اور نہ وزنی ہے اسلئے ایک کپڑا دیکر دو کپڑے لے سکتا ہے ، البتہ نقد لینا ہو گا 
]٣[… دونوں چیز یںکیلی ہو ں ، لیکن جنس ایک نہ ہو تو بھی کمی بیشی کرکے بیچنا حلال ہے ، لیکن ادھار بیچنا جائز نہیں ہے ، جیسے گیہوں کو جو کے بدلے بیچے تو جنس دو ہیں لیکن دونوں کیلی ہیں اسلئے کمی بیشی جائز ہے ، لیکن ادھار ناجائز ہے ۔
]٤[ … یا دو جنس ہوں لیکن دونوں وزنی ہوںجیسے پیتل کو لوہے کے بدلے بیچے تو کمی بیشی حلال ہے لیکن ادھار ناجائز ہوگا۔ 
وجہ  :(١)حدیث میں ہے۔ عن عبادة بن الصامت قال قال رسول اللہ ۖ الذھب بالذھب والفضة بالفضة والبر بالبر والشعیر بالشعیر والتمر بالتمر والملح بالملح مثلا بمثل سواء بسواء یدا بید فاذا اختلفت ھذہ الاوصاف فبیعوا کیف شئتم اذا کان یدا بید  (مسلم شریف ، باب الصرف وبیع الذھب بالورق نقدا، ص٦٩٢، نمبر ٤٠٦٣١٥٨٧ ترمذی شریف ، باب ماجاء ان الحنطة بالحنطة مثلا بمثل، ص ٣٠٢، نمبر ١٢٤٠) اس حدیث میں ہے کہ جنس بدل جائے تو ادھار جائز نہیں ہے ۔(٢)بخاری شریف میں ہے  نھی رسول اللہ ۖ عن بیع الذھب بالورق دینا۔ (بخاری شریف ، باب بیع الورق بالذھب نسیة ،ص٣٤٨، نمبر ٢١٨٠)

Flag Counter