Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

362 - 540
یجوز لعدم الطعم والثمنیة. (٢٠٢)قال وذا عدم الوصفان الجنس والمعنی المضموم لیہ حل التفاضل والنساء ١ لعدم العلة المحرمة  ٢  والأصل فیہ الباحة وذا وجدا حرم التفاضل والنساء 

الفضة ، و کل شیٔ یکلا فھو یجری مجری البر و الشعیر۔ ( مصنف عبد الرزاق، باب الحدید بالنحاس ، ج ثامن، ص ٢٩، نمبر١٤٢٨٤) اس قول تابعی میں ہے کہ جو چیز وزن کی جاتی ہے وہ سونے چاندی کے درجے میں وزنی ہے ، اور جو چیز کیل کی جاتی ہے وہ گیہوں اور جو کے درجے میں کیلی ہے ۔ 
ترجمہ  : ٥  امام شافعی  کے نزدیک کمی بیشی جائز ہے کھانا نہ ہونے کی وجہ سے اور ثمنیت نہ ہونے کی وجہ سے ۔
تشریح  : امام شافعی  کے نزدیک سود کی علت کھانا ہونا ، یا ثمن ہونا ہے ، اور چونا اور لوہا کھانا نہیں ہے اور نہ ثمن بن سکتا ہے اس لئے ان دونوں میں کمی بیشی جائز ہے ۔   
 ترجمہ  : (٢٠٢) اگر دونوں وصف نہ ہوں یعنی جنس اور وہ معنی جو اس کے ساتھ ملائی گئی ہو تو کمی بیشی حلال ہے اور ادھار بھی حلال ہے۔ 
ترجمہ  : ١  حرام کرنے والی علت نہ ہونے کی وجہ سے ۔ 
تشریح : سود کی دو علتیں تھیں۔یہ دونوں علتیں نہ ہوں تو کمی بیشی بھی حلال ہوگی اور ادھار لینا بھی حلال ہوگا۔مجلس میں مبیع اور ثمن پر قبضہ کرنا ضروری نہیں ہوگا ۔سود کی ایک علت تھی کہ دونوں مبیع اور ثمن ایک ہی جنس کی چیز ہوں،مثلا دونوں گیہوں ہوں یا دونوں چاول ہوں۔اور دوسری علت تھی کہ دونوں کیلی ہوں یا دونوں وزنی ہوں ۔پس اگر گیہوں کو جو کے بدلے بیچے تو کمی زیادتی کرکے بیچ سکتا ہے۔اسی طرح سونا کو چاندی کے بدلے بیچے تو کمی بیشی کرکے بیچ سکتا ہے۔ لیکن ادھار نہیں بیچ سکتا اسلئے کہ ایک علت موجود ہے 
وجہ  : (١) حدیث میں ہے۔  عن ابی بکرة قال نھی النبی ۖ عن الفضة بالفضة والذھب بالذھب الا سواء بسواء وامرنا ان نبتاع الذھب بالفضة کیف شئنا والفضة فی الذھب کیف شئنا۔ (بخاری شریف ، باب بیع الذھب بالورق یدا بید ،ص ٣٤٨، نمبر ٢١٨٢ ) مسلم شریف میں اسی حدیث میں یہ جملہ زیادہ ہے۔  فاذا اختلفت ھذہ الاوصاف فبیعوا کیف شئتم اذا کان یدا بید  (مسلم شریف ، باب الصرف وبیع الذھب بالورق نقدا، ص٦٩٢، نمبر ٤٠٦٣١٥٨٧ ترمذی شریف ، باب ماجاء ان الحنطة بالحنطة مثلا بمثل، ص ٣٠٢، نمبر ١٢٤٠) اس حدیث میں ہے کہ جنس بدل جائے یعنی دونوں ایک ہی قسم کی چیز نہ ہوں اور کیلی اور وزنی بھی نہ ہوں تو ادھار بھی جائز ہے۔  (٢)دونوں ایک جنس کی چیز ہو لیکن کیلی یا وزنی نہ ہو تو ادھار حرام ہے اس کی دلیل یہ حدیث ہے۔  نھی رسول اللہ ۖ عن بیع الذھب بالورق 

Flag Counter